(ندیم خالد) شہباز تتلہ قتل کیس میں گرفتار ایس ایس پی مفخر عدیل اور اسد بھٹی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی،مفخر عدیل کے وکیل کہتے ہیں کہ شہباز تتلہ ایک دن منظر عام پر آئیں گے اور کہیں گے کہ آئی ایم سوری،میں مختلف وجوہات کے باعث روپوش تھا۔
شہباز تتلہ اغوا اور قتل کیس میں گرفتار ایس ایس پی مفخر عدیل اور اسد بھٹی کو سخت سکیورٹی میں جوڈیشل مجسٹریٹ بشری انور کی عدالت میں پیش کیا گیا،سرکاری وکیل فرہاد شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے دوران تفتیش کچھ لوگوں کی شناخت کی ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے،جس پر عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ میں توسیع کردی۔
ایس ایس پی مفخر عدیل کے وکیل آفتاب باجوہ نے اپنے موکل پر لگائے گئے تمام الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے قتل کی دفعات لگائی ہیں لیکن اس کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے, شہباز تتلہ ایک دن منظر عام پر آئیں گے اور کہیں گے کہ آئی ایم سوری،میں مختلف وجوہات کے باعث روپوش تھا۔
ایس پی پی مفخر عدیل کے والد بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بیٹے سے ملاقات کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا،مفخر عدیل کے والد کا کہنا تھا کہ کہانیاں بنائیں جارہی ہیں،امید ہے کیس میں انصاف ہوگا،عدالت نے دلائل سننے کے بعد دونوں ملزمان کو مزید 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
واضح رہے گزشتہ دنوں سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہباز تتلہ کو قتل کرنے والےجگری دوست ایس ایس پی مفخرعدیل کے نئے انکشافات سامنے آگئے، ایک سال سے شہباز تتلہ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کررہاتھا،پانچ مرتبہ جان سےمارنے کی کوشش کی، کامیابی نہ ہوئی،مفخر عدیل نے پولیس کو گرفتاری کے پہلے روز یہ بیان دیا تھا کہ اس نے شہباز تتلہ کو غیرت کے نام پر قتل کیا کیونکہ شہباز تتلہ اس کی پہلی اور دوسری بیوی کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کر رہا تھا ۔