( شاہد ندیم ) لیسکو شعبہ گرڈ سسٹم کنسٹرکشن میں تعمیراتی و ترقیاتی کاموں میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے سکینڈل میں نیا موڑ آ گیا، من پسند انکوائری کروانے کیلئے پیپکو افسران متحرک ہوگئے، تحقیقاتی کمیٹی کو چند روز بعد ہی تبدیل کر دیا گیا۔
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے شعبہ جی ایس سی میں ہونے والے تعمیراتی کاموں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف آڈٹ رپورٹ میں کیا گیا۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق کمپنی میں 96 کروڑ روپے کے ٹینڈر کھولے گئے جو صرف تین ٹھیکے داروں میں تقسیم کئے گئے، جس کی وجہ سے پیپرا رولز کی خلاف ورزی ہوئی، رپورٹ میں کمیٹی بنا کر تحقیقات کروانے کی سفارش کی گئی تھی۔
پیپکو نے ابتدائی طور پر چیف انجینئر زاہد سلیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی تاہم چند روز بعد اسے تبدیل کر دیا گیا، جس کے بعد پیپکو کے اعلیٰ افسران نے متعلقہ افراد کو بچانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ چیف انجینئر عبدالرزاق کی سربراہی میں نئی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جس میں منیجر طارق صدیقی کو بھی ممبر مقرر کیا گیا ہے۔