سٹی42: پاکستان سپرلیگ کا قذافی سٹیڈیم لاہور میں آج دوسرا میچ کھیلا جائے گا۔ پی ایس ایل کے تیسرے پلے آف میچ میں دفاعی چیمپئن پشاور زلمی فائنل تک رسائی کے لیے کراچی کنگز سے ٹکرائے گی۔
میچ بارش کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ قذافی سٹیڈیم میں بارش کا پانی خشک کرنے کے لیے پاک فوج کے ہیلی کاپٹر موجود ہیں جو انتہائی کم بلندی پر اڑتے ہوئے سٹیڈیم کو خشک کر رہے ہیں۔
لاہور میں بارش کے باعث میچ متاثر ہو نے کا خدشہ بھی ہے۔ میچ نہ ہونے کی صورت میں کراچی کنگز بغیر کھیلے فائنل میں پہنچ جائے گی۔ میچ سے پہلے کراچی کنگز اہم کھلاڑیوں سے محروم ہو گئی ہے۔ کراچی کنگز نے سیالکوٹ کے مختار احمد، لیفٹ آرم سپنر ذوالفقار بابر اور دانش عزیز کو کور اپ کھلاڑیوں کے طور پر ٹیم میں شامل کر لیا ہے۔
پاکستانی اداکاراوں نے بھی کرکٹ کی واپسی کا خیر مقدم کیا۔ اداکارہ ریما، ماہ نور اور حمیرا ارشد نے غیر ملکی مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
لالی وڈ انڈسٹری کے فنکار پی ایس ایل سیزن تھری کے لاہور میں میچ ہونے پر بے حد خوش ہیں۔ معروف اداکارہ ہدایتکارہ ریما خان کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو لاہور میں ویلکم کہتی ہیں۔
اداکارہ ماہ نور بھی کرکٹ کے میدان بحال ہونے پر خوش ہیں۔ حمیرا ارشد نے کہا کہ لاہور میں پی ایس ایل اور کرکٹ کا آنا تفریح بھی ہے اور خوش آئند بھی۔
پاکستان سپر لیگ سیزن تھری کے میچز جہاں لاہوریوں کو بہترین تفریح دیں گے وہیں بین الاقوامی کھلاڑیوں کو قذافی سٹیڈیم میں کھیلتے دیکھنا لاہوریوں کی کمزوری بن گیا ہے۔
پی ایس ایل کاآخری پلےآف میچ لاہورمیں ہورہا ہے۔ تاہم کرکٹ کا جنون پہلے ہی کراچی پہنچ گیا ہے۔ جہاں ایونٹ کا فائنل کھیلا جائے گا۔ کراچی کی طالبات میچ کے بارے میں بے انتہا پُر جوش ہیں۔
طالبات پی ایس ایل کے بخار میں مبتلہ ہو چکی ہیں۔ جناح وومن یونیورسٹی کی طالبات کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ہوگا جس کا بے صبری سے انتظار ہے۔ اس موقع پر اساتزہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی بہار سے ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
پی ایس ایل کا جنون ایسا ہے کہ طالبات نے بھی جم کر کرکٹ کھیلی اور خوب ہلہ گلا کیا۔
دوسری جانب نیشنل اسٹیڈیم کراچی کرکٹ اسٹارز اور شائقین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہے۔ پولیس اور رینجرز نے سکیورٹی پلان تیار کر لیا ہے۔ جس کے مطابق سٹیڈیم کے اطراف پولیس اور رینجرز کے ہزاروں اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ رینجرز حکام نے سٹیڈیم میں سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
انٹر نیشنل کھلاڑیوں کو ویلکم کرنے کے لیے شہر قائد کو دلھن کی طرح سجایا جا رہا ہے۔ شہر کی مختلف شاہراہوں پر قومی ہیروز کی تصاویر آویزاں کر دی گئی ہیں۔ روشنیوں کے شہر کو رنگ برنگے پھولوں اور مختلف لائٹوں سے سجا دیا گیا۔
پی ایس ایل فائنل کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ فائنل کی تیاریوں میں سٹیڈیم کی صفائی کرنے والے خاکروبوں کا اہم کردار ہے۔ خاکروب کا کہنا تھا کہ انہوں نے سٹیڈیم کو چمکا دیا ہے۔ اب کم ازکم انہیں فائنل کے پاس بھی جاری کیے جائیں۔
ادھر قومی اسمبلی میں بھی پی ایس ایل کا چرچا پہنچ گیا۔ جہاں شائقین کا جوش و خروش دیکھنے میں آیا وہیں پرارکان اسمبلی بھی میچ دیکھنے قذافی سٹیڈیم پہنچ گئے۔ پی ایس ایل کے حوالے سے جہاں عام شہری پُرجوش ہیں وہیں ارکان اسمبلی بھی خاصے خوش نظرآرہے ہیں۔
وفاقی وزیرتجارت پرویز ملک اور رکن قومی اسمبلی سہیل شوکت بٹ کا کہنا تھا کہ لاہورئیے کرکٹ کے دیوانے ہیں اور میچ دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔
ارکان صوبائی اسمبلی غزالی سلیم بٹ اور رانا تجمل حسین کا کہنا تھا کہ جہاں میدان آباد ہوتے ہیں وہاں کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں۔
حکومتی ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ لاہور میں کرکٹ کی دوبارہ بحالی کے حوالے سے حکومتی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔
اس سے قبل لاہور میں پی ایس ایل تھری کے پہلے الیمینیٹر کے لیے شائقین کرکٹ کا جوش و جذبہ عروج پر رہا۔ لبرٹی گول چکر اور قذافی سٹیڈیم کے باہر شائقین دھوم مچاتے اور ہلا گلا کرتے رہے۔ قذافی اسٹیڈیم کی رونقیں بحال ہوئیں تو شائقین گراؤنڈ کے اندر بھی جھومتے دکھائی دیئے۔
اس سے پہلے قذافی سٹیڈیم آنے والوں کو ڈھولچی اریشمہ نے ناچنے پر مجبور کر دیا۔
میچ ہو اور اس کی تیاری نہ کی جائے ایسا ہو نہیں سکتا۔ خواتین بھی گھنٹوں پارلر میں تیار ہو کر ہرے اور سفید رنگ کے لباس میں پہنچیں۔ بعض نے چہرے پر پینٹ بھی کرایا۔
دوسری طرف لاہوری "پی کے" بھی کرکٹ کا شوقین نکلا۔ پی ایس ایل کا بخار اپنے گولے سے پاکستان لے آیا۔ چھکوں چوکوں کی برسات کو بے تاب شاہ رخ خان نے بھی انٹری ڈالی۔
پہلے ایلیمینیٹر کے دوران قذافی سٹیڈیم میں شائقین کرکٹ نے "گو نواز گو" کے نعرے لگا دیئے۔ مختلف انکلوژر سے "گو نواز گو" کے نعروں کی گونج اٹھتی رہی۔
واضح رہے کہ پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کو نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ جس کی سکیورٹی کے لیے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ کرکٹ کے متوالوں کو امید ہے کہ اب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بھی بحال ہو جائے گی۔