سٹی42: خانیوال کی نرس اقصیٰ کی قید سے رہائی کے لئے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں آج بھی نرسوں، ینگ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف نے ہڑتال کی، تمام ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں کام بند رہا، نرسوں اور دیگر سٹاف نے او پی ڈیز میں احتجاج کیا اور دھرنے دیئے۔ینگ ڈاکٹرز اور نرسز کی ہڑتال سے ہازاروں مریضوں کو آج بھی سرکاری ہسپتالوں میں علاج کی سہولت نہ مل سکی۔
برسوں اور ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث لاہور کے تمام ہسپتالوں میں بھی او پی ڈیز بند رہیں اور نرسوں نے خانیوال کی نرس اقصیٰ کی فوری رہائی کے مطالبہ کو لے کر سخت احتجاج کیا۔
پنجاب کے مختلف شہروں سے موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق ینگ ڈاکٹروں اور نرسز کی ہڑتال آج بھی جاری رہی، رحیم یار خان، بہاول پور، فیصل آباد اور سرگودھا کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند رہیں۔
نرسوں اور ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، ہڑتال ساہیوال واقعہ میں ڈاکٹرز کی گرفتاری اور خانیوال میں نرس کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف کی گئی ہے۔
ملتان کے نشتر ، فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال اور ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں ہڑتال کا دوسرا روز
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی کال پر ملتان میں نشتراسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر اسپتال میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری ہے۔
فیصل آباد میں بھی الائیڈ سمیت ٹیچنگ اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں، بہاولپور اور سرگودھا میں بھی ینگ ڈاکٹرز نے آؤٹ ڈور سروسز کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نرسوں اور ڈاکٹرز کو بلاجواز انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ خانیوال سے گرفتار نرس کو رہا کیا جائے، ساہیوال واقعہ میں ڈاکٹرز کو گرفتار کرن کے رسوا کرنے والوں کے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
لاہور کے جنرل ہسپتال میں نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کا دھرنا
نرسزوپیرامیڈیکس نے لاہور کے دماغ کی سرجری کے اکلوتے ہسپتال جنرل ہسپتال کی اوپی ڈی میں احتجاجی دھرنا دیا۔
نرسز اور پیرامیڈیکس کی تمام تنظیمیں دھرنے میں موجود تھیں۔ احتجاج مین شریک نرسوں نے اقصی کی فوری رہائی اور اسے انصاف فراہم کرنے کے مطالبات پر مبنی نعرے لگائے۔ مظاہرین کی جانب سے پنجاب حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے جاتے رہے۔
احتجاج میں شریک میڈیکل پروفیشنلز نے کہا کہ جب تک نرس اقصیٰ کورہانہیں کیاجائےگادھرناجاری رہےگا۔احتجاج کرنے والی نرسوں نے میڈیا کے نمائندوں کو ایک بار پھر بتایا کہ خانیوال کے سرکاری ہسپتال مین ڈیوٹی نرس نے ڈاکٹر کی ہدایت پر مریض کو انجیکشن دیا تھا۔ اس دوائی کی خریداری کرنے والوں کی بجائے نرس کو قتل کے سنگین الزام کا مقدمہ درج کر کے جیل میں ڈال دینا سخت ظلم ہے ۔ حکومت اور پولیس نرسوں کو لاوارث طبقہ سمجھتے ہیں۔ نرس اقصیٰ نے ڈاکٹر کی تجویزکردہ دوائی استعمال کر کے کوئی جرم نہین کیا۔ اگر جرم ہوا ہے تو مجرم کو پکڑا جائے، بے گناہ نرس کو گھر سے ہتھکڑیاں لگا کر لے گئے اور جیل میں ڈال دیا۔ اس ظلم کے خاتمہ تک پنجاب بھر کے ہسپتالوں میں احتجاج اور ہڑتال جاری رہے گا۔ نرسوں نے مطالبہ کیا کہ مریض کو نقصان پہنچانے والی دوائی کی خریداری کرنیوالوں پر کارروائی کی جائے۔
لاہور کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں او پی ڈیز بند، علاج ٹھپ
ینگ ڈاکٹرز اور نرسز کی سرکاری ہسپتالوں میں آؤٹ ڈور میں ہڑتال کے باعث سرکاری ہسپتالوں کے آوٹ ڈور میں کام کئی روز سے بند ہے۔ روزانہ ہزاروں مریض علاج س کے لئے ہسپتال آتے ہیں لیکن او پی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے دوا حاصل کئے بغیر واپس چلے جاتے ہیں۔
میو ، گنگا رام ، سروسز، جناح ، پی آئی سی ، چلڈرن ہسپتال کےآوٹ ڈور میں کام مکمل طور پر بند ہے۔ ان ہسپتالوں میں نرسوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے ینگ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف بھی ہڑتال میں شریک ہیں۔
حکومت کی بے حسی
خانیوال میں نرس کی گرفتاری کیخلاف ہڑتال سے مریض بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جبکہ روزانہ سڑکوں پر اور ہسپتالوں مین احتجاج کرنے والے میڈیکل پروفیشنلز میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔
ہڑتال ختم کروانے کیلئے آج بھی پنجاب حکومت نے کوئی پیشرفت نہ کی۔حکومت کی عملاً بے حسی کے باعث نرسوں نے اپنے احتجاج کو ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹرز اور وارڈز تک پھیلانے کا عندیہ دے دیا ہے اور ینگ ڈاکٹرز بھی ان کے ساتھ ہیں۔ ینگ ڈاکٹر ساہیوال ٹیچنگ ہاسپٹل مین آگ لگنے کے واقعہ کو لے کر سینئیر ڈاکٹروں کی تذلیل، انہیں بلا جواز ہتھکڑیاں لگا کر تھانوں مین بند کرنے کے واقعہ میں ملوث افراد کی طرف سے معافی مانگے جانے کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹرز کیخلاف انتقامی کارروائیاں بند کی جائیں ۔
ینگ نرسز ایسوسی ایشن نرسوں کی دوسری تنظیموں، ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل سٹاف کی تمام تنظیموں کا مشترکہ مطالبہ ہے کہ خانیوال میں گرفتار کر کے جیل میں قید کی گئی نرس اقصیٰ کو فوری رہا کیا جائے۔