ویب ڈیسک: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں زوردار دھماکے میں 16 افراد زخمی ہوگئے، حکام کے مطابق 7 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پیرس پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا گیس لیکیج سے ہوا۔ لوگ متاثرہ علاقے سے دور رہنے ک ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے بعد ایک عمارت کا اگلا حصہ زمین بوس ہوگیا جبکہ متعدد عمارتوں میں آگ لگ گئی۔ سیکیورٹی فورسز اور فائر ٹینڈرز جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
اس سے قبل علاقے کے میئر نے ٹویٹر پر گیس دھماکے کا اعلان کیا تھا۔
فرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن نے بتایا کہ پیرس کے پانچویں علاقے رو سینٹ جیکس میں جارڈن ڈو لکسمبرگ اور سوربون یونیورسٹی کے قریب عمارت میں آگ لگ گئی تھی۔ انھوں نےبتایا کہ فائر فائٹروں نے پیرس کے بائیں کنارے میں لگی آگ پر قابو پا لیا ہے۔ دھماکے کے بعد گنبدوں والی پینتھیون یادگار سے دھواں بلند ہونے لگا تھا جس کے بعد آس پاس کی عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیرس پولیس کی ترجمان لبنیٰ عطا کا کہنا ہے کہ آگ کی وجہ کا تعیّن کرنا قبل از وقت ہوگا اور وہ ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کر سکتیں کہ آگ گیس دھماکے کی وجہ سے لگی ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف سرکاری دورے پر وفد کے ہمراہ پیرس میں موجود ہیں جہاں وزیراعظم کا پیرس پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا ۔ وزیراعظم شہبازشریف فرانسیسی صدر کی دعوت پر دورہ کررہے ہیں،شیری رحمان، سردارایاز صادق، مریم اورنگزیب اور طارق فاطمی بھی ہمراہ ہیں ۔ وزیراعظم گلوبل فنانسنگ پیکٹ کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے،فرانس کی میزبانی میں سربراہی اجلاس میں 50سے زائد سربراہان مملکت شرکت کررہے ہیں ۔ وزیراعظم فرانسیسی صدر کی جانب سے عشایئے میں شرکت کریں گے،وزیراعظم مختلف ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔