ملکی ترقی کیلئے پرویز خٹک کی انوکھی منطق

21 Jun, 2021 | 09:53 PM

ویب ڈیسک :غربت ختم ہو گئی۔ ترقی کیلئے مہنگائی ضروری،مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا،پرویز خٹک کی منطق پر قومی اسمبلی میں قہقے

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے مہنگائی کو اپوزیشن کا پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کہیں غربت نہیں اور جس ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا، نہ کوئی اگائے گا، نہ کوئی صنعت چلائے گا اور کاروبار نہیں ہوگا تو کس طرح ملک چلے گا۔ امریکا، یورپ سمیت پوری دنیا میں مہنگائی ہے، اپوزیشن کا ڈرامہ اب نہیں چلے گا، اپوزیشن والے اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ سچ لگتا ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو ملک مشکلات کا شکار تھا، وزیراعظم عمران خان نے ملک کو مشکلات سے نکالا، الزامات لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکتے نہیں، آئی ٹی کی بدولت ساری دنیا ترقی کر رہی ہے، ماضی کی حکومتوں نے آئی ٹی پرتوجہ نہیں دی، ملک تعمیراتی کاموں سے ترقی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا مجھ پر بھی 5 سال تنقید کی گی، دو سال اور تنقید کریں گے، یہ ہم پر تنقید کرتے ہیں، جیسے ان کے دور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی تھیں۔

  انہوں نے کہا کہ 38 سال قبل میں سیاست میں آیا تو ہمارے علاقے اور سارے گاو¿ں کچے تھے، آج کوئی مجھے کچا مکان دکھا دے، کہا ں سے غربت آگئی، پہلے کسی کے پاس گاڑیاں نہیں تھیں، موٹر سائیکل نہیں تھے لیکن آج ہر ایک اچھی زندگی گزار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غلط پروپیگنڈا ہے کہ لوگ بھوکے ہوگئے ہیں، میرے صوبے میں آو¿ اور مجھے کچا مکان دکھا دو تو میں کہوں گا کہ یہ ملک پیچھے جا رہا ہے

پرویز خٹک کے غربت سے متعلق ان جملوں پر حکومتی ارکان کے بھی قہقہے لگ گئے۔حکومتی رکن نے اپنے ہی وزیر دفاع کی بات پر لقمہ دیتے ہوئے کہا کہ کرک میں غربت ہے، اس پر پرویز خٹک نے کہا کہ وہاں ہوگی لیکن ملک میں کوئی غربت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے اپوزیشن کی جانب سے سوالات پر کہا کہ ہم نے ان کی باتیں سنیں، اگر ان کو ہماری باتیں برداشت نہیں ہے تو چلے جائیں میں اپنی تقریر پوری کروں گا۔انہوں نے کہا کہ میں اس فورم سے شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں مناظرہ کرتے ہیں کہ آپ کی 20 سالہ کارکردگی اور میری 5 سال اور موجودہ 3 سال کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ اپوزیشن لیڈر کو مناظرے کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف اپنے کاموں کی فہرست لے آئیں، نون لیگ کی کارکردگی بہتر ہوتی تو عوام پنجاب میں مسترد نہ کرتے، اپوزیشن مہنگائی مہنگائی کر کے صرف ڈرامہ کر رہی ہے، ان کی اور ہماری کارکردگی میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ انہوںنے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کارکردگی کی وجہ سے ہمیں دو تہائی اکثریت ملی، 38 سال میں کسی کنٹریکٹ میں حصہ نہیں لیا، چاہتا تو اربوں کما سکتا تھا۔ 

وزیر دفاع نے کہاوزیراعظم کے درست فیصلوں سے معیشت کو نقصان نہیں پہنچا، موجودہ حکومت نے کسان کو بغیر سود قرض کی سہولت دی۔ ملک نوکریاں دینے سے نہیں چلتا، ہر کوئی سرکاری نوکری حاصل کرنا چاہتا ہے، مجھے دکھائیں اس وقت کون بے روزگار ہے، آپ کو مزدور نہیں ملتا، آپ کو گھروں میں نوکر نہیں ملتا کیونکہ لوگ صرف سرکاری نوکری چاہتے ہیں اور کوئی محنت کرنا نہیں چاہتا۔

 انہوں نے کہا کہ دو سال میں آہستہ آہستہ قرضوں اور آئی ایم ایف سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹے گی، حکومت محنت کر رہی ہے اور اس ملک میں تبدیلی آرہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں معیشت بہتر ہورہی ہے، صنعت چل رہی ہے، ہم جب آئے تھے تو کارخانے تباہ تھے اور معیشت برباد تھی لیکن اب کارخانے چل پڑے ہیں اور ہماری حکومت نے ان کو ٹیکسز، بجلی، درآمدات میں مراعات دیں۔انہوں نے کہا کہ کل ہماری اولاد سوال کرے گی، اگر ہم اپنا حق پورا ادا نہیں کریں گے تو عوام اور خدا بھی پوچھے گا، ہم نے اپنے صوبے میں حق ادا کردیا ہے اور اس کا نتیجہ سامنے ہے۔۔ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے معیشت پڑی ہو تو یہ آیا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مہنگائی بڑھی ہے، امریکا اور یورپ میں بھی مہنگائی جاری ہے لیکن اس کا ایک فارمولا ہے، اگر عوام کا معیار زندگی نیچے جائے اور مہنگائی آئے تو تباہی اور اگر عوام کا معیار زندگی بہتر ہورہا ہے اور ان کے پاس پیسہ ہے تو وہ ملک میں تباہی نہیں ترقی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور لوگوں کی زندگی آپس میں جڑی ہوئی ہے، دنیا میں آج دیکھیں، امریکا اور یورپ میں کون سی چیز سستی ہوئی، ان کی آمدن بڑھ رہی اور ملک بھی ترقی کر رہا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ یہ عجیب 'فینومینا' شروع کیا ہوا ہے کہ مہنگائی اور غربت ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ میرے صوبے میں آئیں، مجھے غریب تلاش کرکے دیں تو میں کہوں گا تم بڑا سچ بول رہے ہو۔

دریں اثنا کارکنوں سے گفتگو کرتے ہو ئے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو بلیک میل کرنے کی اپوزیشن کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی،پی ڈی ایم کے دھرنوں اور استعفوں کی سیاست دفن ہوچکی ہے،پی ڈی ایم کے آئندہ ہونے والے جلسے بھی ناکام ہو نگے ۔ عمران خان کی حکومت کو کسی سے خطرہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں خود تقسیم ہوچکی ہیں، پی ڈی ایم خود ایک دوسرے کے لیے اپوزیشن بن چکی ہے۔

مزیدخبریں