(مانیٹرنگ ڈیسک) نجی تعمیراتی شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب تلاش کرنے کے لئے ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ وہ افراد ہیں جن کا ماضی میں سرمایہ کاری کو کوئی ریکارڈ ہی نہیں ہے، وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس حوالے سے تحقیقات باقاعدہ طور پر جاری کردی ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام نہ بتانے کی شرط پر غیرملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ اقتصادی امور کی وزارت نے وزارت داخلہ کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔
یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے یہ معاملہ اٹھایا ہے کہ پاکستان کے نجی تعمیراتی شعبہ میں ان افراد نے بھی سرمایہ کاری کی ہے جن کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ بالواسطہ یا بلاواسطہ تعلقات رہے ہیں مبینہ طور پر وزارت داخلہ کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد امکانی طور پر ہنڈی کے ذریعے کالعدم تنظیموں کیو مالی اعانت فراہم کرتے رہے ہیں۔