سمارٹ لاک ڈاؤن، سرکاری اداروں میں رابطے کا فقدان

21 Jun, 2020 | 11:43 AM

Sughra Afzal

لوئر مال (راؤ دلشاد، فاران یامین، عفیفہ نصر) سرکاری اداروں کے مابین رابطے کا فقدان، ضلعی انتظامیہ نے شہر کے 61 علاقوں کو لاک ڈاؤن کیا جبکہ پی ڈی ایم اے کی دستاویزات میں لاک ڈاؤن ایریاز کی تعداد 143  ہے،  سابقہ حکمت عملی کے تحت تمام لاک ڈاؤن ایریاز میں راشن تقسیم نہیں کیاجائے گا۔

پی ڈی ایم اے کی دستاویزات کے مطابق لاہور کے 143 لاک ایریاز میں 71 ہزار 3 سو 3 گھر جبکہ 2 لاکھ 94 ہزار 8 سو 75 افراد لاک ڈاؤن ہیں، صوبہ بھر میں ایک ہزار 6 سو 35 ایریاز میں ایک لاکھ 6 ہزار 361 گھر جبکہ 6 لاکھ 91 ہزا 623 شہریوں کو لاک ڈاؤن کیا گیا۔

بیرئیرز اور خار دار تاریں لگا کر علاقے سیل کیے گئے ہیں اور انٹری پوائنٹ پر پولیس ناکے لگائے گئے ہیں، پولیس اہلکار رہائشیوں کے شناختی کارڈ دیکھ کر انہیں اندر اور باہر جانے کی اجازت دے رہے ہیں ۔سیل کیے گئے علاقوں میں تمام قسم کی دکانیں بھی بند کرواد ی گئی ہیں،سمارٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سے چھوٹے کاروباری افراد کوشدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا، برف، روٹی، دودھ دہی، گوشت سمیت دیگر چھوٹے کاروبار ی افراد سمارٹ لاک ڈاؤن کے باعث شدید متاثر ہیں۔

قلعہ گجر سنگھ کے علاقہ عثمانیہ کالونی کو بھی سیل کیا گیا ہے، علاقے میں ہر قسم کی دکانیں بھی پولیس کی جانب سے بند کروادی گئی ہیں۔ قلعہ گجر سنگھ عبدالکریم روڈ کے رہائشی بھی لاک ڈاؤن کی وجہ سے شدید مشکل میں آگئے۔

 

 علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ سمارٹ لاک ڈاؤن کے نام پران کے ساتھ سیاست کی جا رہی ہے، حکومت جان بوجھ کرغریبوں کا خاتمہ کر رہی ہے، پولیس اہلکارگلی کے اندر جانے اور باہر آنے کے پیسے وصول کر رہے ہیں۔

 

ڈی جی پی ڈی ایم اے راجہ خرم شہزاد عمر  نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کیے گئے علاقوں میں زیادہ تر پوش علاقے شامل ہیں جہاں راشن فراہمی کی ضرورت نہیں۔

مزیدخبریں