عرفان ملک: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے یونان کشتی حادثے میں ملوث بیرون ملک سے آپریٹ کرنیوالے 13 انسانی اسمگلرز کی گرفتاری کیلئے کارروائیاں تیز کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان اٹلی، لیبیا، یونان اور سینٹرل ایشیاء کے مختلف ممالک سے آپریٹ کررہے ہیں جنہیں گرفتار کرکے پاکستان لانے کیلئے انٹرپول نے ریڈ نوٹس کی کارروائی شروع کردی ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تمام ملزمان ڈنکی لگوا کر اغواء برائے تاوان کی وارداتیں بھی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ یونان میں تارکین وطن کی کشتی کے ساتھ پیش آنے والے سانحے کے بعد ملک بھر میں انسانی اسمگلروں کخلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ 14 جون کو یونان کے ساحلی علاقے میں غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا تھا، کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں تقریباً 400 پاکستانی تھے جن میں سے صرف 12 زندہ بچ پائے تھے جبکہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق یونان میں الٹنے والی کشتی میں سوار پاکستانیوں کی اب تک کی تعداد 350 ہے، حادثے میں بچائے گئے 104 افراد میں صرف 12 پاکستانی ہیں۔