مانیٹرنگ ڈیسک: پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) سے پاکستان کے حالیہ معاہدے سے متعلق پیرس میں ہونے والی میٹنگ کی اندرونی کہانی بتا دی۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ فرانس میں نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی اور کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
اس دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان پیرس میں رابطے اور ملاقاتیں ہوئیں جس کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نویں جائزے اور پروگرام کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور ہوئیں۔
تاہم بعد ازاں بالآخر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا۔
معاہدے کے بعد رواں ماہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا اور آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط مل گئی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے پیرس میٹنگ کی اندرونی کہانی بتائی جسے حامد میر نے ٹوئٹر پر شیئر کیا۔
پروگرام میں ایاز صادق نے بتایا کہ پیرس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ یہ ایک گھنٹے کی میٹنگ تھی،جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ میں ،شیری رحمان اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران جیسے ہی وزیر اعظم نے بات شروع کی تو آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے شہباز شریف سے کہا کہ آپ نے ابھی تک اہداف پورے نہیں کیے، یہ سن کر میں نے مریم اور شیری رحمان سے کہا کہ جتنی قرآنی آیات ہوسکیں پڑھنا شروع کردو، پاکستان کا معاملہ ہے، میں نے کہا جتنا درود شریف اور آیت کرسی پڑھ کر پھوک سکتے ہو کرو تاکہ اللہ تعالیٰ پاکستان کے لیے آسانی پیدا کرے۔
ایاز صادق کے مطابق مریم اور شیری رحمان پہلے سے ہی آیتیں پڑھ رہی تھیں ، اس کے بعد جس طرح میٹنگ چلتی گئی وزیراعظم بات کرتے رہے تو ایک دم سے سب کچھ تبدیل ہوا اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب اگر آپ یہ کرلیں نہ تو میں آپ کے لیے باقی ڈونرز سے 2 بلین ڈالرز کا انتظام کر کے دوں گی۔
ایاز صادق نے بتایا کہ یہ میٹنگ ختم ہوئی اور اگلے دن دوبارہ میٹنگ ہوئی تو بریک تھرو ہو گیا۔اس کے علاوہ پروگرام میں ایاز صادق کا کہنا تھا کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے نیا آرمی چیف اپنی مرضی سے مقرر کرنے کی شرط لگادی تھی جسے ہم نے مسترد کر دیا تھا۔