ویب ڈیسک: جماعت اسلامی نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو ملتوی کرنے کی مذمت کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم سندھ کے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن وقت پر کرائے جائیں، ہم ان کی سازش کو ناکام کریں گے، الیکشن ملتوی کرنا جمہوریت کے خلاف سازش ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے 22 جولائی کو الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن رولز کی خلاف ورزی ہورہی ہے، الیکشن کمیشن سندھ اور پی پی ایک ہی ٹیم ہے، الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو مکمل سپورٹ کیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پی پی کو اس بات کا خوف ہے کہ اہل کراچی نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب میئر جماعت اسلامی کا ہوگا۔
خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 24 جولائی کو پولنگ ہونا تھی لیکن گزشتہ روز الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کردیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں بارشوں کی پیشگوئی کے باعث انتخابات ملتوی کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ متحدہ قومی موومنٹ، چیف سیکرٹری، جی ڈی اے اور صوبائی الیکشن کمشنرکی درخواست پرکیا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ اب 28 اگست 2022 کو ہوگا۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے ساتھ کراچی میں این اے 245 کا ضمنی الیکشن بھی ملتوی کردیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 245 کاضمنی الیکشن ملتوی کردیا گیا ہے، این اے 245 کراچی میں ضمنی الیکشن 27 جولائی کو شیڈول تھا۔ این اے 245 کی نشست پی ٹی آئی کے ایم این اے عامر لیاقت کے انتقال پر خالی ہوئی تھی۔الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 245 کراچی کا ضمنی انتخاب اب 21 اگست 2022 کو ہوگا۔