( زاہد چوہدری ) ٹیچنگ ہسپتالوں میں علاج معالجے اور ٹیسٹوں کے ریٹس تبدیل کرنے کا فیصلہ، پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی قائم کردی گئی، ٹیچنگ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے شیئر کا نیا فارمولہ نافذ کرنے کیلئے بھی کمیٹی سفارشات دے گئی۔
محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کی جانب سے ٹیچنگ ہسپتالوں میں علاج معالجے کے ریٹس میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ایم ڈی چلڈرن ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر آف پتهالوجی ڈاکٹر سعید احمد، پی آئی سی کی پروفیسر آف ریڈیالوجی پروفیسر ڈاکٹر آمنہ ملک، ایم ایس سروسز ہسپتال ڈاکٹر افتخار احمد اور ڈپٹی سیکریٹری بجٹ اینڈ اکاؤنٹس حسیب احسن کمیٹی میں شامل ہیں۔
کمیٹی ٹیچنگ ہسپتالوں میں علاج معالجے کے ریٹس پر نظر ثانی کرنے اور یکساں ریٹس مقرر کرنے کے حوالے سے سفارشات پیش کرے گی۔ کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹروں کو سرکاری ہسپتالوں سے ہونے والی آمدنی کے 35 فیصد شیئر کی تقسیم سمیت ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کے شیئر کا فارمولا بھی وضع کیا جائے گا تاکہ شیئر کی تقسیم تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں ایک فارمولے کے تحت کی جاسکے۔
اس سے قبل حکومت کی جانب سے پرائمری ہیلتھ کے زیر انتظام ہسپتالوں میں ٹیسٹوں کے ریٹس بڑھائے جاچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب ٹیچنگ ہسپتالوں میں بھی علاج معالجہ مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔