(سٹی42)پاکستان کی پہلی خواجہ سرا کو پنجاب کے شہر راولپنڈی کی پولیس میں بھرتی کیا گیا جو کہ بطور افسر اپنی ڈیوٹی سرانجام دی رہیں ہیں،اداکارہ اقراء عزیز نے باہمت خواجہ سراکے جذبے کو سراہا اور ان کی تعریف کئے بنانہ رہ سکیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹی وی انڈسٹری میں کمال اداکاری کے ذریعے اپنی پہچان بنانے والی اداکارہ اقراءعزیز نے ملک کی پہلی خواجہ سراپولیس افسر کے بارے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ’پاکستان کی پہلی خواجہ سرا پولیس افسر سے ملیے جنہیں خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحافظ کے لئے راولپنڈی پولیس میں بطور افسر بھرتی کیا گیا ہے۔
اداکارہ اقراء عزیز کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سرا ریم کے لئےبہت سی نیک تمنائیں، جو معاشرے کو بہتری کی طرف لے جانے کے لئے اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔واضح رہے کہ راولپنڈی پولیس نے خواجہ سرا کمیونٹی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے ملک میں پہلی ٹرانس جینڈر ہیلپ ڈیسک کا آغاز کیا ہے۔ ریم شریف اس شعبے میں تعینات ہونے والی پہلی پولیس افسر ہیں جو خود بھی خواجہ سرا کمیونٹی سے ہیں۔
Meet #Pakistan's first ever trans cop who is part of 'the first-of-its-kind pilot project by the #Rawalpindi Police to protect transgender people'
— IqraAzizHussain (@iqraazizhussain) July 19, 2020
Bravo, Reem - you are indeed a catalyst of the change you wish to see! https://t.co/rNkR0mse9T
راولپنڈی پولیس حکام کا کہناتھا کہ ریم شریف نامی خواجہ سرا کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد بھرتی کیا گیا ہے۔دوسری جانب اپنے ایک انٹرویو میں پولیس افسر خواجہ سرا نے بتایا کہ میری اس شناخت کے ساتھ جو میرے ساتھ کھڑا وہ مجھ سے محبت کرتا،ٹرانس کمیونٹی میں تین بڑے شعبے ہیں جو ذریعہ آمدن ہیں، ان میں بھیگ مانگنا،جسم فروشی اورشادیوں پر ناچنا کیونکہ ایسے مواقعوں پر جانے سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انٹرویو میں پولیس افسر خواجہ نے مزید بتایا کہ ان کا تو براہ راست پولیس کے ساتھ لنک ہے،تاکہ اگر خدانخواستہ کوئی ٹرانس جینڈرکسی مسئلے میں پھنس جائےتو پولیس اس کو سپورٹ کرسکے اس سے نکال سکے،میں شروع سے ہی مختلف تھی،کبھی بھی لڑکوں میں جاکر نہیں بیٹھی،بھائی باہر کھیلنے جاتے تومیں نہیں جاتی تھی۔مجھے گڑیا کے ساتھ کھیلنا اچھا لگتا تھا،میں انجیئنزنگ کی طالبہ تھی،ڈیپارٹمنٹ میں لڑکے تنگ کرتے تھےجبکہ لڑکیاں اپنی گفتگو کا حصہ بناتی تھیں۔