(راؤ دلشاد حسین) تعمیراتی شعبے کے فروغ کی جانب بڑی پیشرفت، رہائشی مسئلے کے حل کیلئے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے بلڈنگ بائی لاز میں ترامیم کا فیصلہ، چار کنال سے کم اراضی پر کمرشل پلازے اور کثیر المنزلہ اپارٹمنٹس تعمیر کرنے کی اجازت مل جائے گی، میٹروپولیٹن کارپوریشن نے اپارٹمنٹس بلڈنگ کی حدانچائی کیلئے 6 کیٹیگریز میں متعارف کرانے کی تجویز بھی تیار کرلی۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے چار کنال سے کم اراضی کے پلاٹ پر بھی اپارٹمنٹس بلڈنگ یا کمرشل پلازہ کی تعمیر کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا، دس مرلہ کے پلاٹ پر بھی اپارٹمنٹس کی تعمیر ہوسکے گی، میٹروپولیٹن کارپوریشن نے سیکرٹری بلدیات پنجاب کی ہدایت پر بلڈنگ بائی لاز2020 میں ترامیم کا عمل شروع کر دیا ہے، میٹروپولیٹن کارپوریشن نے بلڈنگ بائی لاز 2020 میں ترامیم کیلئے سفارشات طلب کرلیں۔
بلڈنگ بائی لاز 2020ء میں ترامیم کے مطابق ملٹی سٹوری عمارت کی تشریح تبدیل کردی، فٹ سے زائد عمارت ملٹی 45 سٹوری بلڈنگ کہلا سکے گی، اپارٹمنٹس بلڈنگ کی حد انچائی کو 6 مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کرنے کی تجویز تیار کی گئی جبکہ اپارٹمنٹس بلڈنگ کی حد اونچائی کو پلاٹ سائز اور سڑک کی چوڑائی سے مشروط کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق 30 فٹ روڈ پر دس مرلہ کے پلاٹ پر عمارت کی حد اونچائی 38 فٹ سے بڑھا کر 48 فٹ کرنے کی تجویز تیار کی گئی، ایک کنال کے پلاٹ حد اونچائی 90 فٹ، 2 کنال پر 120 فٹ حد اونچائی، 4 کنال کے پلاٹ 200 فٹ تک عمارت کی تعمیر ہوسکے گی، 8 کنال سے 12 کنال اراضی پر 300 فٹ حد اونچائی ہوگی، 12 کنال سے زائد اراضی پر 300 فٹ سے زائد کی حد اونچائی کی اجازت کیلئے سول ایوی ایشن کے این او سی سے مشروط ہوگا۔
کمرشل تعمیرات کیلئے بھی بلڈنگ بائی لازمیں ترامیم کی تیاری کی جارہی ہے، تاہم محکمہ بلدیات کی منظوری کے بعد بلڈنگ بائی لاز 2020 کی ترامیم نافذالعمل ہوسکیں گی۔