جیل روڈ (بسام سلطان) پاکستان کے سب سے بڑے کورونا ڈرگ ٹرائل پروٹیکٹ کے ابتدائی نتائج جاری کردیئے گئے، وی سی یو ایچ ایس نے بتایا کہ اکٹو ادویات کے ذریعے مریضوں کو جلد وبا سے نکالا جا سکتا ہے،ٹرائلز پر اب تک تین کروڑ کی لاگت آئی یونیورسٹی نےخود میخر حضرات کی مدد سے یہ ٹرائل مکمل کیا۔
یونیورسٹی ہیلتھ سائنسز کی جانب سے کورونا پر جاری ٹرائلز کے نتائج کا اعلان یو ایچ ایس میں کیا گیا، تقریب میں گورنر پنجاب چودھر ی محمد سرور صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں، سابق چیف جسٹس تصدیق حسین جیلانی, وی سی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل، پرنسپل پروفیسر محمود ایاز ، وی سی فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عامر ، پروفیسر اسد اسلم اور دیگر نے شرکت کی۔
اس موقع پر گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پروفیسر مصطفیٰ کمال پاشا اور جان کے نذرانہ پیش کرنے والے ہیلتھ پروفیشنلز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
وی سی پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ ریسرچ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور سوسائٹی آف انٹرنٹ میڈیسن کے زیراہتمام کی گئی۔ابتدائی طور پر 5 جولائی تک شامل کیے گئے 525 مریضوں کا ڈیٹا جاری کیا گیا۔
وی سی پروفیسر جاوید اکرم نے بتایا کہ ڈرگ ٹرائل 30 اپریل کو شروع ہوا۔ ڈریپ اور نیشنل بائیو ایتھکس کمیٹی سے منظوری لی گئی۔ کورونا کے مریضوں کو تین دوائیں مختلف کمبینیش میں دی گئیں، ادویات میں دوائیوں میں ہائیڈروکسی کلوروکوئن، ازتھرومائسن اور اوسلٹا مویر شامل تھیں، ریسرچ میں 8 شہروں سے 10 یونیورسٹیوں سمیت 12 مراکز کو شامل کیا گیا۔
پروفیسر جاوید اکرم نے بتایا کہ ریسرچ میں شامل 60 فیصد کورونا مریض مرد جبکہ 40 فیصد خواتین تھیں، تینوں ادویات کے کمبینیش سے صحت یاب ہونے والوں کی شرح سب سے زیادہ 86 فیصد رہی، ریسرچ کے دوران کل4 اموات ہوئیں۔ تین اموات ان گروپس میں ہوئیں جنھیں سنگل میڈیسن دی جارہی تھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ریسرچ کے ابتدائی نتائج ہیں، مکمل تحقیق میں 9500 مریض شامل ہوں گے۔