فیروز پور روڈ (عثمان علیم) ٹورازم ریکوری ایکشن کمیٹی نے سیاحت کی 2 فیز میں بحالی کے لیے تجاویز مرتب کرلیں، تجاویزنیشنل ٹورازم بورڈ کو جمع کرادی گئیں، اگست کے آخر سے کنٹرولڈ ٹورازم جبکہ نومبر کے شروع میں تمام سیاحتی مقامات کھولنے کی تجویز دی گئی۔
نیشنل ٹورازم بورڈ نے کورونا کے باعث بند ہونیوالی سیاحت کی بحالی کے لیے ٹورازم ریکوری ایکشن کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی نے پہلے فیز میں اگست کے آخر میں پاکستان بھر سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نشاندہی کیے جانے والے سیاحتی مقامات کھولنے کی تجویز دی، سیاحتی مقامات پر متعلقہ ضلع کی انتظامیہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے انتظامات کرے گی۔
انتظامیہ کی جانب سے نشاند ہی کیے جانے والے سیاحتی مقامات پر صرف رجسٹر ٹور آپریٹرز کو ٹور لے جانے کی اجازت ہو گی، پرائیویٹ گاڑیوں پر فیملیز سیاحتی مقامات پر ہوٹل کی بکنگ دکھا کر جا سکیں گی، انفرادی یا موٹر سائیکل سواروں کو نشاندہی کیے جانے والے سیاحتی مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ دوسرے فیز میں تمام سیاحتی مقامات کو نومبر کے شروع میں کھولنے کی تجویز دی گئی۔
دوسرے فیز میں بھی ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کے لیے سخت حکمت عملی متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ تشکیل دے گی اور خلاف ورزی پر کارروائیاں کی جائیں گی، تمام تجاویز 22 جولائی کو نیشل ٹورازم بورڈ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی، جہاں سے حتمی منظوری کے بعد عمل درآمد شروع ہوگا.
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا جس کے بعد اس میں بتدریج اضافہ ہوا ، حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پاکستان میں لاک ڈاؤن نافذکردیا تھا، تعلیمی ادارے ، تفریحی مقامات، شادی ہالز بند کردیئے گئے جو تاحال بند ہیں،اب مرحلہ وار لاک ڈاؤن میں نرمی کی جارہی ہے۔