مال روڈ (عمران یونس)لاہور سمیت صوبہ بھر میں 116 حکومتی واٹر فلٹریشن پلانٹس غیر فعال،وزیر خرانہ نے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو تمام پلانٹس جلد ازجلد فعال کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیرصدارت وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 37ویں اجلاس میں وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال،چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک،مشیر برائے اقتصادی امور ڈاکٹرسلمان،چیئرمین پی اینڈ ڈی حامد یعقوب،سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل،چیئر مین پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹی مجاہد شیر دل سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر نے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو تاکید کی کہ وہ اپنی قیادت میں پنجاب انفراسٹریکچر اتھارٹی اور کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دیں جو سرکاری سکولوں، کالجوں اور ہسپتالوں کی عمارتوں کی تعمیر کے لیے اُصول وضع کرے،صوبائی وزیر نے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے کمپنی کے تحت لگائے گئے 116فلٹریشن پلانٹس کو محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے تحت جلد ازجلد فعال کرنے کی ہدایت کی۔
سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے 9سے زائد سفارشات پیش کی گئیں جن میں چکوال کے مختلف علاقوں میں سوئی گیس کی فراہمی کے لیے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے اطلاق، ملتان اور بہاولپور میں ساؤتھ پنجاب سیکرٹریٹ کے تحت سرکاری دفاتر کی تعمیر، محکمہ خزانہ کے تحت پبلک فنانس مینجمنٹ یونٹ کے قیام، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے تحت واٹر پلانٹس کی فعالیت اور مرمت، پنجاب انفراسٹرکچر اتھارٹی میں خالی اسامیوں پر بھرتی اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے 4,707 ملین روپے کی گرانٹ کی منظوری شامل تھیں۔