(وقاص احمد،جمال الدین جمالی ، فخر امام ، عثمان الیاس،عفیفہ نصر،راؤ دلشاد، حسن خالد ) شہر میں تیز ہواؤں کے ساتھ وقتاً فوقتاً ہونیوالی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا، ماہرین موسمیات نے آئندہ دو روز تک بارش کی پیش گوئی کر دی۔
شہر میں تیز آندھی اور بارش سے سائن بورڈ گرنے اور کرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق جبکہ 15 سے زائد زخمی ہوگئے، جن کو طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔مانگا منڈی کے علاقے میں کھمبے سے کرنٹ لگنے سے 30 سالہ نوجوان شیرازی بری طرح جھلس کر زخمی ہوگیا، اسے فوری طور پر تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اسکی موت کی تصدیق کردی، کاہنہ میں پانی کی موٹر میں کرنٹ آجانے سے 40 سالہ شخص جھلس کر ہلاک ہوگیا۔
آندھی کے باعث سائن بورڈ گرنے سے ٹاؤن شپ کے علاقے میں 3 افراد زخمی ہوگئے، ہنجروال کے علاقے میں موٹر سائیکل پھسلنے سے 2 نوجوان زخمی ہوگئے، ہربنس پورہ میں ٹریفک حادثے میں 4 افراد زخمی ہوگئے جن کو امدادی ٹیموں نے طبی امداد کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کردیا۔ شاہدرہ کے علاقے میں جنگلے میں کرنٹ آنے سے 20 سالہ نوجوان عرفان جھلس کر زخمی ہوگیا، فیروز پور روڈ پر دو موٹر سائیکلیں آپس میں ٹکرانے کے باعث2افراد زخمی ہوگئے، ملتان روڈ پر آندھی کے باعث چنگ چی رکشتہ الٹ گیا جس کے نتیجے میں3 افراد زخمی ہوگئے۔
شہر میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے حکومت سمیت محکموں کی ''چھپی کارکردگی'' کو اوپن کردیا،گزشتہ روز ہونے والی چند گھنٹوں کی طوفانی بارش سے سڑکیں دریاؤں کا منظر پیش کرنے لگیں، بارش سے لیسکو، ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر اداروں کے انتظامات کو بھی خس و خاشاک کی طرح بہہ گئے، جبکہ لیسکو کے100سے زائد فیڈر ٹرپ ہوگئے، جس کی وجہ سے جوہر ٹاؤن، ٹاؤن شپ، کوٹ لکھپت، شادمان، اچھرہ، کینال روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ، ملتان روڈ اور ملحقہ علاقے گھنٹوں تاریکی میں ڈوبے رہے۔
دوسری جانب مون سون کی موسلادھار بارش کے بعد بادامی باغ لاری اڈا کے نان اے سی اسٹینڈز ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے، لاری اڈا انتظامیہ اور واسا کی مشینری بھی نکاسی آب کیلئے بے بس ہوگئی، ایڈمنسٹریٹر لاری اڈا احمد رضا بٹ کا کہنا تھاکہ لاری اڈا کے لیے نکاسی آب کے مستقل حل کیلئے سیوریج سسٹم کی منظوری ہوچکی ہے جس پر جلد کام کا آغاز ہو رہا ہے۔
طوفانی بارش نے پنجاب سپورٹس بورڈ کے وعدوں کا بھی پول کھول دیا۔ نکاسی آب کا منصوبہ شروع نہ ہونے سے نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس بھی پانی میں ڈوب گیا۔
واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے2018 میں نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس میں سیوریج منصوبہ بنانے کا اعلان کیا تھا جو پورا نہ ہوسکا، شہرمیں بارش کے بعد ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔
فیروز پور روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور رینگ رینگ کر چلنے والی گاڑیوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں طویل کردیا، فیروزپور روڈ کے ساتھ قرطبہ چوک، جین مندر، اللہ ہو چوک، اکبر چوک، لنک روڈ ماڈل ٹاؤن، جیل روڈ، ملتان روڈ،، ڈیفنس، خیابان جناح اور سرکلر روڈ سمیت دیگر شاہراہوں پر بھی ٹریفک کا شدید دباؤ رہا۔
داخلی خارجی راستے ٹھوکر نیاز بیگ پر بھی ٹریفک شدید جام رہی جس سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا، ناقص کارکردگی پر سی ٹی او نے انچارج ڈیفنس سرکل صادق شاہ او خیابان جناح چوک میں تعینات 2 وارڈنز کو معطل کر دیا۔ کچا جیل روڈ، قائداعظم انڈسٹریل ایریا، پیکو روڈ، ہربنس پورہ، چوک ناخدا، ٹاؤن شپ پانی جمع ہونے جیسے مسائل رہے۔
رینگ رینگ کر چلنے والی گاڑیوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں طویل کردیا، واسا کی جانب سے سڑکوں سے نکاسی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے چندرائے روڈ تالاب کا منظر پیش کرنے لگا، موٹر سائیکل اور کاروں کیلئے سڑک سے گزرنا محال ہو گیا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ چندرائے روڑ پر بارش کے بعد چار چار دن پانی جمع رہتا ہے، سڑک پر پارش کا پانی جمع ہونے سے حادثات پیش آتے ہیں، چندرائے روڈ کے ساتھ گندا نالہ بھی پانی سے بھرا ہوا ہے۔ کئی بار موٹر سائیکل سوار گندے نالے میں گر جاتے ہیں۔