سٹی42: اسرائیل میں منگل کے روز آئی ڈی ایف کے چیف آف سٹٓف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے سات اکتوبر حملے روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار خود کو قرار دیا اور استعفی دینے کا اعلان کر دیا، اس کے فوراً بعد حزب اختلاف کے سربراہ نیتن یاہو پر زور دے رہے ہیں کہ وہ حلوی کی پیش کی ہوئی مثال کی پیروی کریں اور استعفیٰ دیں۔
جنگ بندی کے بعد اس قضیہ نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے کہ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل کے اندر گھس کے حملہ کیوں کر کر دیا تھا، حماس کے اس حملے کی پیش بینی کرنے مین نیتن یاہو کی حکومت ناکام کیوں رہی اور اب حکومت کو اس ناکامی کی سزا کیوں نہ دی جائے۔
ٹائمز آف اسرائیل نے مفصل خبر شائع کی ہے کہ اسرائیل کی پارلیمنٹ / Knesset کی اپوزیشن جماعتوں کے سربراہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے IDF چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی کی مثال اور استعفیٰ کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
"میں سلام کرتا ہوں… ہرزی حلوی۔ اب وزیر اعظم اور ان کی پوری تباہ کن حکومت کو ذمہ داری لینے دیں اور استعفیٰ دیں،" اپوزیشن لیڈر یائیو لافید نے جنرل حلوی کے استعفے کی خبر پبلک ہونے کے بعد ٹویٹ کیا۔
جون 2022 میں جرنلزم سے سیاست میں آنے والے یایئو لافید جون 2022 میں عبوری حکومت کے وزیر خارجہ رہے، وہ جنگ کی ابتدا سے ہی نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کی پالیسیوں کے سخت ناقد رہے ہیں تاہم انہوں نے جنگ کے دوران نیتن یاہو حکومت سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ نہیں کیا تھا جو وہ اب کر رہے ہیں۔
ڈیموکریٹس کے یائیو گولن کہتے ہیں، "آپ کا شکریہ، ہرزی. نیتن یاہو، اب آپ کی باری ہے۔"
گولن جو خود آئی ڈی ایف کے سابق ڈپٹی چیف آف سٹاف ہیں، وہ نیتن یاہو حکومت کی پالیسیوں کے سخت ترین ناقد ہیں، 12 اگست 2024 کو برٹس نیوز آؤٹ لیٹ گارجین سے انٹرویو مین انہوں نے کہا تھا،"مجھے یقین نہیں ہے کہ اسرائیل اب ایک جمہوری ریاست ہے.'
اپوزیشن پارٹی یسرائیل بیتینو کے چئیرمین ایویگدور لبرمین نے کہا، "آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف کے استعفیٰ کے بعد، میں وزیر اعظم اور کابینہ کے دیگر اراکین سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ذمہ داری قبول کریں اور ان کی پیروی کریں۔"
نیشنل یونٹی کے سربراہ بینی گینتز، جو خود IDF کے سابق چیف آف سٹاف ہیں، انہوں نے کہا کہ Halevi "پہلے اور سب سے اہم جنگجو" ہیں جنہوں نے "اپنی پوری بالغ زندگی ملک کے لیے لڑی۔
" بینی گینتز نے ٹویٹ کیا، "چیف آف اسٹاف 7 اکتوبر کو ہونے والی تباہی [فوجی ناکامیوں] کا ذمہ دار ہے اور (وہی) IDF کی زبردست بحالی کا بھی ذمہ دار ہے۔" "انہوں نے پہلے لمحے سے ذمہ داری لی، میدان جنگ میں اس کا استعمال کیا اور اب وہ اپنی عوامی ذمہ داری کو بھی اس انداز میں ادا کر رہے ہیں جو لائقِ تحسین ہے۔"
بینی گینتز نےوزیراعظم نیتن یاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ 7 اکتوبر کے حملوں کی انویسٹیگیشن کے لئے "ریاستی تحقیقاتی کمیشن" قائم کریں اور "ریاست اسرائیل کو انتخابات میں لے جائیں تاکہ ایک ایسی حکومت قائم کی جا سکے جو عوام کا اعتماد بحال کرے۔" بینی گینتز جو خود وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں، جنگ کے دوران اہم فیصلوں کے لئے بنائی گئی وار کیبنٹ میں رکن رہے تھے لیکن انہوں نے نیتن یاہو کی پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے 9 جون 2024 کو وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ وار کیبنٹ میں واحد اعتدال پسند لیڈر تھے۔