ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت خارج ہونے کے بعد ملزم نے ضمانت کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ،سپریم کورٹ نے اقدام قتل کے ملزم محمد اسماعیل کی ضمانت قبل از گرفتاری ضمانت کنفرم کردی، سپریم کورٹ نے ملزم محمد اسماعیل کو ٹرائل کورٹ میں پچاس ہزار روپے کا مچلکہ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے لاہور رجسٹری میں ویڈیو لنک پر سماعت کی ,سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ملزم کی جانب راجہ عبدالرحمان ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ مناواں پولیس نے افضل سمیت دیگر پر فائرنگ کرکے زخمی کرنے کا مقدمہ درج کیا ، راجہ عبدالرحمان ایڈوکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے مزید کہا کہ مقدمہ میں محمد اسماعیل سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ،مقدمہ میں بد نیتی سے ملزمان کو ملوث کیا گیا ہے، ایک ملزم فائرنگ سے زخمی ہوا لیکن ایف آئی آر میں اس کا ذکر تک نہیں ہے،ملزم پارٹی کی جانب سے دی گئی درخواست پر پولیس نے کوئی کاروائی نہیں کی ، پولیس نے مدعی پارٹی سے ساز باز کررکھی ہے، ملزمان پر پہلے بھی فائرنگ کرنے کا الزام لگایا گیا جبکہ صفحہ مثل میں اس کا ذکر نہیں ، مدعی مقدمہ اور سرکاری وکیل نے عبوری درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزمان نے آپس میں ساز باز کرکے خواتین سمیت متعدد افراد کو زخمی کیا ،ملزم محمد اسماعیل جرم میں برابر کا شریک ہے، ضمانت قبل از گرفتاری کا حقدار نہیں،مدعی مقدمہ اور سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی ، لیکن عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔