سی ٹی ڈی کا ساہیوال کیس میں ایک اور یوٹرن

21 Jan, 2019 | 11:49 AM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42)سی ٹی ڈی نے بھی سانحہ ساہیوال کا مقدمہ سب انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں درج کر لیا، جبکہ ساہیوال میں درج ہونے والے مقدمہ میں اہلکاروں کے نام ہی غائب کر دئیے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق ساہیوال سانحہ کا مقدمہ مقتول خلیل کے بھائی جلیل کی مدعیت میں تھانہ یوسف والا ساہیوال میں درج کر لیا گیا، مقدمہ قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا جبکہ مقدمے میں مقتول خلیل کے زخمی بچوں کو گواہ رکھا گیا ہے اور ایلیٹ فورس کی گاڑی میں سوار سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے، پولیس نے مقدمے میں سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کی تعداد اور نام غائب کر دیے۔

جبکہ دوسری طرف سی ٹی ڈی نے یوٹرن لیتے ہوئے لاہور سی ٹی ڈی تھانے میں درج ہونے والا مقدمہ قتل،دہشت گردی،اقدام قتل ، ناجائز اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت درج کیا ہے۔ ایف آئی آر متن کے مطابق دہشت گرد شاہد جبار اورعبدالرحمن کی کار میں ساہیوال کی طرف جانے کی اطلاع تھی۔

سی ٹی ڈی اہلکاروں کا کہناتھاکہ دہشت گرد شاہد جبار اور عبدالرحمن موٹرسائیکل پر کار کے ساتھ ساہیوال جا رہے تھے، کارسواروں کو روکنے کی کوشش کی تو موٹرسائیکل سوار دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی،  کار سوار ایک شخص بھی گاڑی سے اتر کر فائرنگ کرتا رہا۔

فائرنگ کے دوران دہشت گرد اپنے چار ساتھیوں کو قتل کر کے فرار ہو گئے اور فائرنگ کے دوران سی ٹی ڈی اور حساس ادارے کے اہلکار آپریشنل ٹیکنیکس استعمال کرتے ہوئے محفوظ رہے۔

مزیدخبریں