ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  تین میچ پانچ سینچریاں؛ رحمت شاہ کی 90 پر واپسی دِلوں پر داغ چھوڑ گئی

ICC Champions Trophy, Champions Trophy۲۰۲۵، Afghanistan vs South Africa, city42
کیپشن: افغانستان کے رحمت شاہ پروٹیز باؤلر مہاراج کو کور ڈرائیو کر رہے ہیں۔ اس سٹروک کو آڈئینس نے بڑا والا چھکا قرار دیا۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان کی میزبانی میں ہو رہی چیمپئینز ٹرافی 2025 میں  آج مزید  دو سینچریاں بنتے  بنتے رہی گئی۔ افغانستان کے رحمت 90 رنز پر کاٹ بی ہائینڈ ہو گئے،  کیگیسو ربادا کی بال ان کے بیٹ سے بال برابر چھوتی ہوئی گزر گئی اور وکٹوں کے پیچھے ریان ریکلٹن نے کیچ لے لیا۔  یہ سینچری ہو جاتی تو چیمپئینز ٹرافی کے پہلے تین میچوں میں چھ سینچریاں بننے کا منفرد ریکارڈ بن جاتا۔

آج  نیشنل سٹیدیم کراچی میں میگا ایونٹ کے تیسرے میچ میں پہلے ساؤتھ افریقہ کے اوپنر  ریان ریکیلٹن نے سینچری بنائی۔ انہوں نے 106 گیندوں سے 103 رنز بنائے۔ ان کی بے داغ بیٹن کی  اننگز میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھے۔

ریان ریکلٹن کو ان کی بہترین پرفارمنس کی بدولت آج کے میچ کا بہترین پلئیر  ایوارڈ بھی ملا۔ 

Caption آج کے میچ مین افغانستان کو بھاری ٹارگٹ کے بوجھ تلے دبا دینے کا سہرا بہرحال ریان ریکلٹن کے سر ہی بندھا۔ 

آئی سی سی کی فیس بک پر رحمت شاہ کو  خاص طور سے خراج تحسین پیش کیا گیا۔

چیمپئینز ٹرافی کے میچ تین ہوئے ہیں اور  پہلے دو میچوں مین چار سینچریاں بنیں؛ ہر میچ میں دو سینچریاں بن رہی تھیں  جو ون ڈے کرکٹ میگا ایونت میں اپنی نوعیت کی ایک نئی ہائیپ ہے۔ آج بے حد دباؤ مین کھیل رہے رحمت کو ڈسٹرب کرنے والا فیکٹر دوسرے اینڈ پر وکٹوں کا مسلسل گرتے چلے جانا اور آخری بیٹر کا وکٹ پر آ جانا تھا، اس وقت رحمت کے  سینچری مکمل کرنے میں دس رنز باقی تھے۔ غالباً اسی دباؤ کا شکار ہو کر وہ کاٹ بی ہائینڈ ہوئے۔ 

رحمت شاہ نے آج کمال اننگز کھیلی، 92 گیندوں سے 90 رنز بنائے، دنیا کے بہترین باؤلرز کو 9 چوکے مارے اور 1 چھکا بھی مارا۔  وہ 14 ویں اوور میں 2 وکٹیں گرنے کے بعد ٹو ڈاؤن پر وکٹ پر آئے، اس وقت افغانستان کا مجموعہ  50 تھا، ٹیم کو 315 رنز کا پہاڑ سر کرنے کی مشکل درپیش تھی۔ 

 رحمت کے وکٹ پر آتے ہی، دوسرے اینڈ پر حشمت اللہ شہیدی شہید ہو گئے۔  50 رنز کے مجموعہ پر ہی دوسری وکٹ گرنے سے افغانستان کا مورال بری طرح ڈاؤن ہوا لیکن صرف ایک اینڈ پر، جس اینڈ پر رحمت شاہ تھے وہاں سب کچھ معمول کے مطابق رہا، انہوں نے اعتماد کے ساتھ باؤلرز کی گیندوں کو کرکٹ کی کتاب کے سنہری اصولوں کی روشنی میں جہاں جہاں بھیجنا چاہئے تھا وہیں بھیجا۔ ان کا سکور بڑھنے کی رفتار ٹی ٹونٹی جیسی تیز نہ سہی لیکن ون ڈے میچ کی رفتار میں بہترین رہی؛ یعنی ہر بال پر ایک رن!

رحمت شاہ کی ذاتی بدقسمتی یہ ہوئی کہ دوسرے اینڈ پر آنے والے تمام بیٹر وکٹ پر رکنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔  اس کے باوجود رحمت نے ہمت نہیں ہاری اور  ٹیم کے مجموعے کو دھکیلتے ہوئے 42 اوورز میں  208 تک لے آئے، ٹیم کی ہار یقینی ہو چکی تھی کیونکہ درکار رن ریٹ بڑھتے برھتے 13 سے اوپر جا چکا تھا اور وکٹ کوئی باقی نہیں رہی تھی، 42 وین اوور میں ویان ملڈر کی آخری گیند پر نور کلین بولڈ ہو گئے۔  اس کے بعد آخری بیٹر  فضل حق فاروقی وکٹ پر آئے جو دراصل باؤلر ہیں، اور اوور ختم ہونے کے سبب رحمت خود بیٹنگ اینڈ پر آئے۔

کیگیسو ربادا کی پہلی دو گیندیں رحمت نے ڈوٹ جانے دیں اور تیسری گیند پر سنِک ہو گئے۔

گزشتہ میچوں کی چار سینچریاں

کل جمعرات کے روز  چیمپئینز ٹرافی 2025 کے دبئی انترنیشنل سٹیڈیم میں ہو رہے میچ میں ایک سینچری بنگلہ دیش کے  بیٹر  توحید ہردوئے نے بنائی تھی، دوسری سینچری دوسری اننگز میں انڈیا کے شبمن گِل نے بنائی ہے۔ شبمن گِل نے 127  گیندوں سے  100 رنز بنائے۔ 

  پاکستان کی میزبانی میں چیمپئینز ٹرافی کی دبئی سیگمنٹ میں  پہلا میچ بنگلہ دیش اور انڈیا کے درمیان ہو ا۔ بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کی، پہلی پانچ وکٹیں 35 رنز کے مجموعے پر گنوا دیں۔ تب بھی توحید نے دباؤ مین کھیلتے ہوئے سینچری تک مشکل سفر مکمل کر لیا۔ اس میچ میں بنگلہ دیش نے 229 رنز بنائے تھے۔

نیوزی لینڈ اور پاکستان کے میچ میں اوپنر یونگ اور ان کے بعد لیتھم نے جراحانہ بیٹنگ کر کے دو سینچریاں بنائی تھیں، پاکستان کے بیٹر  خوشدل شاہ 49  گیندوں سے 69  اور بابر اعظم 94  گیندوں سے 64 بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی ٹیم یہ میچ ہاری اور  دونوں بہترین بیٹر دباؤ مین ہی کھیلتے ہوئے سینچری سے کافی دور آؤٹ ہوئے۔