ویب ڈیسک: آسٹریلوی کرکٹر نے پاکستان میں انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سب اچھا کی رپورٹ دے دی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے لاہور میں تیاریوں کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔آسٹریلوی اسپنر ایڈم زمپا نے کہا کہ یہاں ماحول کو بہت زیادہ محفوظ بنایا گیا ہے ، ہم لاہور اترے تو ہمیں سخت سکیورٹی میں لے جایا گیا۔ ہمیں منی بسز میں لے جایا گیا اور ہمارے لیے پورے شہر کو بند کیا گیا ، ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ محفوظ طریقے سے لے جایا جاتا ہے۔اسپنر کا مزید کہنا تھا کہ ہوٹل کے اردگر بھی بہت سکیورٹی ہے، اوپن ڈور پالیسی ہے، ہم آپس میں ملتے ہیں گیمز کھیلتے ہیں، ہیئر کٹ کرتے ہیں، ہمارا کافی پر بھی خاصا وقت گزرتا ہے، ایسے ٹور ٹف ہوتے ہیں لیکن ہم آہنگی بھی ہوتی ہے۔
آسٹریلوی بیٹر ٹریوس ہیڈ کا کہنا تھا کہ ہم نے اس کویقینی بنایا ہے کہ ایک دوسرے کا خیال رکھیں اور کمپنی کو انجوائے کریں ، ہماری یہاں ٹریننگ بہت اچھی گئی ہے ، سب کچھ اچھا جا رہا ہے۔
سٹی42: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے پاکستان انڈیا میچ کو لاہور کے طول و عرض میں سینکڑوں بڑی ایل سی ڈی سکرینین لگا کر بھی دیکھا گیا۔ ریسٹورنٹس میں بھی بڑی ایل سی ڈیز کا اہتمام کیا گیا جبکہ بہت سی گلیوں مین ولگوں نے اپنے گھروں سے ایل سی ڈی نکال کر باہر رکھ دیں تاکہ سب لوگ مل کر میچ دیکھ سکیں۔ ہر گھر مین بچے، بڑے، خواتین سبھی میچ دیکھنے کے لئے خاص تیاریاں کر کے بیٹھے تھے۔
ایک نابینا فین نے میچ کے آغاز سے پہلے وش کیا کہ پاکستان کو زیادہ نہیں تو 331 کا ٹارگٹ تو دے ہی دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ابتدا مین وکٹیں نہ گرین تو پاکستان اتنا سکور ضرور کر لے گا۔
پاکستان اور بھارت کے مابین سنسنی خیز میچ سکرینز کی زینت بنا رہا۔ لوگوں کی میچ میؓ دلچسپی دیدنی تھی، اور اسی تناسب سے پاکستان کی پرفارمنس پر لوگوں کی مایوسی اور غصہ بھی دیدنی رہا۔
میچ تو پاکستان ہار گیا، فینز غصے میں بھی رہے لیکن کرکٹ کے دیوانوں نے فیملیز اور دوستوں کے ہمراہ میچ دیکھا اور خوب انجوائے کیا۔
ویرات کوہلی کی سینچری بننے میں جب انڈیا کو درکار رنز اور کوہلی کو درکار رنز برابر ہی ہو گئے تو پاکستانی فینز مخالفت کو بھول کر کوہلی کی سینچری بن جانے کی خواہش کا اظہار کرنے لگے۔ جب اس کروشیل وقت پر پاکستانی وکٹ کیپر کی مس فیلڈنگ سے باہی کا چوکا ہو گیا تو فینز نے وکٹ کیپر کو خوب برا بھلا کہا، اس لئے نہیں کہ اس مس فیلڈنگ سے پاکستان کی ہار مزید یقینی ہو رہی تھی بلکہ اس لئے کہ کوہلی کی سینچری کچھ اور مشکل ہو رہی تھی۔
لاہور کے مختلف ہوٹلز میں پاکستان اور بھارت کے مابین سنسنی خیز میچ سکرینز کی زینت بنا، کرکٹ کے دیوانے اپنی فیملیز اور دوستوں کے ہمراہ میچ دیکھنے پہنچے اور خوب انجوائے کیا۔ شائقین کرکٹ نے ملے جھلے تبصرے کیے، کسی نے اوپنر کو برا بھلا کہا تو کسی نے مڈل آرڈر کی تعریف کی۔شہریوں نے کہا کہ اگر پاکستانی باؤلرز پرفارم کرتے تو 242 ایسا چھوٹا ہدف بھی نہیں تھا۔
سٹی 42: چیمپئنز ٹرافی ، پاک بھارت ٹاکرا، پاکستان نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 241 رنز بنا لیے
چیمپئنز ٹرافی کے پانچویں میچ میںم دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں آج کرکٹ کی دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے روایتی حریف پاکستان اور انڈیا آمنے سامنے ہیں۔ اس ہائی وولٹیج میچ میں پاکستان کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور 241 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔پاکستان کی پوری ٹیم 49 اعشاریہ 4 اوورز میں 241 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔پاکستان کو پہلا نقصان 41 رنز پر بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 23 رنز بناکر ہاردک پانڈیا کی گیند کا شکار بنے، اس کے بعد امام الحق 10 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے۔ محمد رضوان 46 رنزبناکرآؤٹ ہوئے جبکہ سعود شکیل 62 رنزبناکر پویلین لوٹے، طیب طاہر 4 اور سلمان آغا 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ان کے بعد آنے والے شاہین آفریدی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، نسیم شاہ نے 14 رنز کی اننگز کھیلی، خوشدل شاہ نے 38 اور حارث رؤف نے 8 رنز بنائے۔
ویب ڈیسک : چیمپئنز ٹرافی کے تیسرے میچ میں ساؤتھ افریقا نے افغانستان کو 107 رنز سے شکست دے دی۔
گروپ بی کے پہلے میچ میں جنوبی افریقا کے 316 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان ٹیم 208 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
قبل ازیں کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقا کی پہلی وکٹ 28 رنز پر گری اور ٹونی ڈی زوزی 11 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ ان کے بعد ریان ریکلنٹن اور ٹمبا باؤما نے میچ کو مستحکم انداز میں آگے بڑھاتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں، تاہم باؤما 157 کے مجموعے پر محمد نبی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 58 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد ریکلٹن نے شاندار سنچری اسکور کی اور 103 رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔ وین ڈر ڈیوسن اور ایڈین مارکرم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور 52، 52 رنز بناکر پویلین لوٹے۔
جنوبی افریقا نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز بنائے۔ افغانستان کے محمد نبی نے دو وکٹیں حاصل کیں، فضل حق فاروق، عظمت اللہ عمرزئی اور نور احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
دوسری جانب جنوبی افریقا کے 316 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغان ٹیم کی اننگز کا آغاز مایوس کن رہا اور بیٹنگ لائن شروع ہی میں لڑکھڑا گئی۔ 50 رنز پر 4 پیٹرز پویلین پہنچ گئے پھر ایک اینڈ پر رحمت شاہ کھڑے ہوئے رنز بناتے رہے لیکن دوسری جانب سے وکٹیں گرتی رہیں۔ افغان ٹیم 44 ویں اوور میں 208 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور یوں اسے 107 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
افغانستان کے رحمت شاہ 90 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ جنوبی افریقا کے کگیسو ربادا نے 3، لیونگی نگیٹی اور ویان ملڈر نے 2 ،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مارکو جانسن اور کیشو مہاراج نے ایک ایک وکٹ لی۔
سٹی42: پاکستان کی میزبانی میں ہو رہی چیمپئینز ٹرافی 2025 میں آج مزید دو سینچریاں بنتے بنتے رہی گئی۔ افغانستان کے رحمت 90 رنز پر کاٹ بی ہائینڈ ہو گئے، کیگیسو ربادا کی بال ان کے بیٹ سے بال برابر چھوتی ہوئی گزر گئی اور وکٹوں کے پیچھے ریان ریکلٹن نے کیچ لے لیا۔ یہ سینچری ہو جاتی تو چیمپئینز ٹرافی کے پہلے تین میچوں میں چھ سینچریاں بننے کا منفرد ریکارڈ بن جاتا۔
آج نیشنل سٹیدیم کراچی میں میگا ایونٹ کے تیسرے میچ میں پہلے ساؤتھ افریقہ کے اوپنر ریان ریکیلٹن نے سینچری بنائی۔ انہوں نے 106 گیندوں سے 103 رنز بنائے۔ ان کی بے داغ بیٹن کی اننگز میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھے۔
ریان ریکلٹن کو ان کی بہترین پرفارمنس کی بدولت آج کے میچ کا بہترین پلئیر ایوارڈ بھی ملا۔
Caption آج کے میچ مین افغانستان کو بھاری ٹارگٹ کے بوجھ تلے دبا دینے کا سہرا بہرحال ریان ریکلٹن کے سر ہی بندھا۔
آئی سی سی کی فیس بک پر رحمت شاہ کو خاص طور سے خراج تحسین پیش کیا گیا۔
چیمپئینز ٹرافی کے میچ تین ہوئے ہیں اور پہلے دو میچوں مین چار سینچریاں بنیں؛ ہر میچ میں دو سینچریاں بن رہی تھیں جو ون ڈے کرکٹ میگا ایونت میں اپنی نوعیت کی ایک نئی ہائیپ ہے۔ آج بے حد دباؤ مین کھیل رہے رحمت کو ڈسٹرب کرنے والا فیکٹر دوسرے اینڈ پر وکٹوں کا مسلسل گرتے چلے جانا اور آخری بیٹر کا وکٹ پر آ جانا تھا، اس وقت رحمت کے سینچری مکمل کرنے میں دس رنز باقی تھے۔ غالباً اسی دباؤ کا شکار ہو کر وہ کاٹ بی ہائینڈ ہوئے۔
رحمت شاہ نے آج کمال اننگز کھیلی، 92 گیندوں سے 90 رنز بنائے، دنیا کے بہترین باؤلرز کو 9 چوکے مارے اور 1 چھکا بھی مارا۔ وہ 14 ویں اوور میں 2 وکٹیں گرنے کے بعد ٹو ڈاؤن پر وکٹ پر آئے، اس وقت افغانستان کا مجموعہ 50 تھا، ٹیم کو 315 رنز کا پہاڑ سر کرنے کی مشکل درپیش تھی۔
رحمت کے وکٹ پر آتے ہی، دوسرے اینڈ پر حشمت اللہ شہیدی شہید ہو گئے۔ 50 رنز کے مجموعہ پر ہی دوسری وکٹ گرنے سے افغانستان کا مورال بری طرح ڈاؤن ہوا لیکن صرف ایک اینڈ پر، جس اینڈ پر رحمت شاہ تھے وہاں سب کچھ معمول کے مطابق رہا، انہوں نے اعتماد کے ساتھ باؤلرز کی گیندوں کو کرکٹ کی کتاب کے سنہری اصولوں کی روشنی میں جہاں جہاں بھیجنا چاہئے تھا وہیں بھیجا۔ ان کا سکور بڑھنے کی رفتار ٹی ٹونٹی جیسی تیز نہ سہی لیکن ون ڈے میچ کی رفتار میں بہترین رہی؛ یعنی ہر بال پر ایک رن!
رحمت شاہ کی ذاتی بدقسمتی یہ ہوئی کہ دوسرے اینڈ پر آنے والے تمام بیٹر وکٹ پر رکنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ اس کے باوجود رحمت نے ہمت نہیں ہاری اور ٹیم کے مجموعے کو دھکیلتے ہوئے 42 اوورز میں 208 تک لے آئے، ٹیم کی ہار یقینی ہو چکی تھی کیونکہ درکار رن ریٹ بڑھتے برھتے 13 سے اوپر جا چکا تھا اور وکٹ کوئی باقی نہیں رہی تھی، 42 وین اوور میں ویان ملڈر کی آخری گیند پر نور کلین بولڈ ہو گئے۔ اس کے بعد آخری بیٹر فضل حق فاروقی وکٹ پر آئے جو دراصل باؤلر ہیں، اور اوور ختم ہونے کے سبب رحمت خود بیٹنگ اینڈ پر آئے۔
کیگیسو ربادا کی پہلی دو گیندیں رحمت نے ڈوٹ جانے دیں اور تیسری گیند پر سنِک ہو گئے۔
گزشتہ میچوں کی چار سینچریاں
کل جمعرات کے روز چیمپئینز ٹرافی 2025 کے دبئی انترنیشنل سٹیڈیم میں ہو رہے میچ میں ایک سینچری بنگلہ دیش کے بیٹر توحید ہردوئے نے بنائی تھی، دوسری سینچری دوسری اننگز میں انڈیا کے شبمن گِل نے بنائی ہے۔ شبمن گِل نے 127 گیندوں سے 100 رنز بنائے۔
پاکستان کی میزبانی میں چیمپئینز ٹرافی کی دبئی سیگمنٹ میں پہلا میچ بنگلہ دیش اور انڈیا کے درمیان ہو ا۔ بنگلہ دیش نے پہلے بیٹنگ کی، پہلی پانچ وکٹیں 35 رنز کے مجموعے پر گنوا دیں۔ تب بھی توحید نے دباؤ مین کھیلتے ہوئے سینچری تک مشکل سفر مکمل کر لیا۔ اس میچ میں بنگلہ دیش نے 229 رنز بنائے تھے۔
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے میچ میں اوپنر یونگ اور ان کے بعد لیتھم نے جراحانہ بیٹنگ کر کے دو سینچریاں بنائی تھیں، پاکستان کے بیٹر خوشدل شاہ 49 گیندوں سے 69 اور بابر اعظم 94 گیندوں سے 64 بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی ٹیم یہ میچ ہاری اور دونوں بہترین بیٹر دباؤ مین ہی کھیلتے ہوئے سینچری سے کافی دور آؤٹ ہوئے۔
سٹی42: بھارت کی کرکٹ ٹیم کو "توپ" بنا کر پیش کرنے والوں کو حارث رؤف نے یہ بتا کر ٹھنڈا کر دیا کہ اس بھارت کو تو ہم دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں دو بار شکست دے چکے ہیں، اس بار بھی وہی کریں گے جو پہلے کیا۔
حارث رؤف نے پاکستان کی میزبانی میں ہو رہی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے موسٹ وانٹڈ میچ کے متعلق میڈیا کے نمائندوں کے چھیڑنے پر بتایا، پاکستان کے بھارت کے ساتھ میچ کو میچ کی طرح ہی کھیلین گے، ہم پر کوئی دباؤ نہیں۔
حارث نےماضی یاد دلاتے ہوئے کہا، بھارت کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں 2 میچوں میں شکست دے چکے ہیں، اس بار بھی بھارت کو شکست دینے کی کوشش کریں گے اور دبئی کی کنڈیشن کو دیکھ کر میچ کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
گرین شرٹ نے یہ بھی بتایا کہ ہم پر پہلے میچ کی شکست کا کوئی اثر نہیں، یہ کرکٹ ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف میچ گزرگیا اب بھارت کے ساتھ میچ پر فوکس ہے، جو غلطیاں کی تھیں وہ نہیں دہرائیں تاکہ ٹورنامنٹ میں آگے جائیں اور سیمی فائنل میں کوالیفائی کرسکیں۔
حارث رؤف نے دل کش مسکراہٹ کے ساتھ کہا کہ سارے پلیئرز 100 فیصد پرفارم کرنے کی کوشش کریں گے۔ میں مکمل فٹ ہوں، نیوزی لینڈ سے میچ میں 10س اوورز مکمل کیے۔
رؤف نےاکسانے والے سوالات کرنے کے ماہر صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا، انجری تو کسی بھی لمحے ہوسکتی ہے، کوئی چلتے ہوئے گر کر بھی زخمی ہوسکتا ہے۔ کچھ چیزیں انسان کی اختیار میں نہیں ہوتیں اس لیے ان کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیے۔
حارث رؤف نے کہا کہ فخر زمان اور صائم ایوب کے ٹیم میں نہ ہونے سے ٹیم کمبینیشن کچھ بدلا ہے، البتہ کچھ اچھے پلیئرز ہیں جو ان کی جگہ پربہتر پرفارم کریں گے۔
حارث نے دبئی میں ٹکٹس کی آسمان کو چھوتی ڈیمانڈ پر کہا کہ پاک بھارت میچ کے پاسز ٹکٹس کا مجھے کچھ معلوم نہیں، ٹکٹ پاس ہوتے کیا ہیں۔
سٹی 42 : چیمپئنز ٹرافی کے تیسرے میچ میں جنوبی افریقا نے افغانستان کو جیت کیلئے 316 رنز کا ہدف دے دیا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ جنوبی افریقا نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز بنائے۔
جنوبی افریقا کی پہلی وکٹ 28 رنز پر گری اور ٹونی ڈی زوزی 11 رنز پر پویلین لوٹ گئے، ان کے بعد ریان ریکلنٹن اور ٹمبا باؤما نے میچ کو مستحکم انداز میں آگے بڑھاتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں، تاہم باؤما 157 کے مجموعے پر محمد نبی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 58 رنز کی اننگز کھیلی، اس کے بعد ریکلٹن نے شاندار سنچری اسکور کی اور 103 رن بناکر آؤٹ ہوگئے۔ وین ڈر ڈیوسن اور ایڈین مارکرم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور 52، 52 رنز بناکر پویلین لوٹے۔
افغانستان کے محمد نبی نے دو وکٹیں حاصل کیں، فضل حق فاروق، عظمت اللہ عمرزئی اور نور احمد نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔