(ویب ڈیسک)نمونیا کے وار جاری، پنجاب میں نمونیا سے بچوں کی اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا، نمونیا میں مبتلا مزید 13 بچے دم توڑ گئے۔
محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں نمونیا کے مزید 304 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب بھر میں رواں سال اب تک 29 ہزار 603 بچے نمونیا سے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 405 بچے زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔
خیال رہے کہ نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کے سبب ہوتے ہیں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعدظاہرہو سکتے ہیں۔ بیکٹیریا کے سبب نمونیا کے کیسوں کی تعداد کم ہوتی ہے۔
اگر آپ کے بچے کو اینٹی بائیوٹک کا نسخہ تجویز کر دیا گیا ہے، تو اُس کو ساری دوائیں تجویزکردہ نسخے کےحساب سے ضرور لینی چاہیں۔ اپنے بچے کو اینٹی بائیوٹک کے علاج کاپوراکورس لازماً مکمل کروائیں، اگرچہ وہ بہتر محسوس کر رہا ہو تب بھی۔ اس کو دوبارہ ہونے سے روکنے، مدافعت، اور دوسری پیچیدگیوں کے لئے یہ بہت اہم ہے ۔
بخار کے لئے اسیٹامائنوفین یعنی (ٹائلینول، ٹیمپرا، یا دیگر برانڈز)، یا آئیبیوپروفین (موٹرین، ایڈول، یا دیگر برانڈز) کا استعمال کریں۔ اپنے بچے کو اے ایس اے (اسی ٹائل سیلی سیلک ایسڈ یا ایسپرین) ہرگز نہ دیں۔
جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لئے اپنے بچےکو وافر مقدار میں پانی وغیرہ پلائیں۔ آپ کے بچے کی بھوک کم ہو جانے کا بھی امکان ہے، لیکن اس میں بہتری آئے گی جب ان میں انفیکشن ٹھیک ہونا شروع ہو جائے گی اور وہ بہتر محسوس کرنے لگیں گے۔
شروع میں آپکے بچے کو زیادہ کھانے کی حاجت نہیں ھو گی لیکن جونہی انفیکشن میں افاقہ ہونا شروع ہو گا تو بچہ اپنے آپ کو بہتر محسوس کرنے لگے گا تو بتدریج اسکی بھوک بڑھ جا ئے گی۔
اپنے بچےکو دھوئیں اور پھیپھڑوں میں سوزش یا خراش پیدا کرنے والی چیزوں سے دور رکھیں۔
اس بات کا بھی امکان ہے کہ آپ کے بچے کی کھانسی صحیح ہونے سے پہلے شدیدترین ہو جائے۔ جیسے ہی نمونیا تحلیل ہوتا ہے، آپ کا بچہ بلغم سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے کھانسے گا۔ ممکن ہے کہ اس کی کھانسی کچھ ہفتوں تک جاری رہے۔