ویب ڈیسک: ترکیہ اور شام ایک بار پھر شدید زلزلے سے لرز اٹھے، انطاکیہ میں 6.4 کے زلزلے کے باعث تین افراد جاں بحق جبکہ مجموعی طور پر 680 سے زائد زخمی ہوگئے اور کئی عمارتیں تباہ ہو گئیں، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز ترک صوبہ ہاتائے کے آس پاس تھا جبکہ زلزلے کے جھٹکے اردن ، مصر اور شام میں بھی محسوس کئے گئے ہیں، زلزلے کے باعث ترکیہ میں 213 جبکہ شام میں 470 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔
Hatay???? #Hatay #turkey pic.twitter.com/nZS3rjcQ1P
— Ismail Rojbayani (@ismailrojbayani) February 20, 2023
ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا ہے کہ زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد انطاکیہ اور قریبی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ لوگوں کو خطرناک عمارتوں میں داخل نہ ہونے کی تاکید کی گئی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق انطاکیہ میں عمارتوں کو مزید نقصان پہنچا ہے جبکہ جنوبی ترکیہ میں ہاتائے کے میئر کا کہنا ہے کہ لوگ تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں، ایک مقامی رہائشی مونا العمر نے بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو میں وسطی انطاکیہ کے ایک پارک میں خیمے میں تھی، میں نے سوچا کہ میرے پیروں کے نیچے سے زمین پھٹ جائے گی۔
ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی ایجنسی نے کہا کہ زلزلے کے بعد درجنوں آفٹر شاکس بھی آئے ہیں۔دوسری جانب شام کی تنظیم آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ حالیہ زلزلے کے بعد 32 آفٹر شاکس ریکارڈ کئے گئے ہیں جن میں سے سب سے بڑے جھٹکے کی شدت 5.8 تھی جبکہ 470 زخمیوں کو ہسپتالوں میں لایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے اسی علاقے میں 6 فروری کو 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں ترکیہ اور شام میں 47,000 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔