ساجد علی سدپارہ نے دبنگ اعلان کردیا

21 Feb, 2021 | 12:57 PM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42) پاکستان کے ہیرو کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے ٹو چوٹی سر کرنے کے لئے پختہ عزم کرتےساتھیوں کے ہمراہ روانہ ہوئے،5 فروری کو پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کا رابطہ بیس کیمپ، ٹیم اور اہل خانہ سے منقطع ہوا تھا،بعد ازاں سرچ آپریشن کیاگیا مگر کوئی اطلاع ملی، کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے نے والد کی موت کی تصدیق کی، بیٹے کا کہناتھا کہ وہ والد کے ادھورے مشن کو پورا کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ پاکستانی لاپتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے ٹو چوٹی سر کرنے کے لئے پختہ عزم کرتےساتھیوں کے ہمراہ روانہ ہوئے، 5 فروری کو ان کا  بیس کیمپ، ٹیم اور اہل خانہ سے منقطع ہوا تھا، پاک فوج کی تربیت یافتہ جوانوں نے سرچ آپریشن کیا مگر ان کی کوئی اطلاع نہیں ملی، بعدازاں ساجد سدپارہ نے حکومت گلگت ٹورازم کے ہمراہ پریس کانفرنس  کرتے ہوئے والد محمد علی سد پارہ کی موت کی تصدیق کی، ساجد علی سدپارہ نے کہا کہ پاکستان کا عظیم کوہ پیما دنیا میں نہیں رہا، کے ٹو نے انہیں اپنی آغوش میں لے لیا،اپنے والد کا مشن جاری رکھوں گا اوران کا خواب پورا کروں گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ساجد علی سدپارہ نے علی ظفر کی اُس آڈیو سانگ کی ویڈیو شیئر کی جو اُنہوں نے 45 سالہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کیا تھا۔ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ ’میں خود کو میرے والد کے لیے تیار کیے گئے اس زبردست گانے کو سُننے سے روک نہیں پارہا ہوں۔‘’ یہ گانا جہاں میرے دل کو ٹکڑوں میں تقسیم کررہا ہے تو وہیں اس گانے سے مجھے ایک طاقت بھی مل رہی ہے۔‘ ساجد علی سدپارہ کا مزید کہناتھا کہ’اس گانے کی وجہ سے مجھے میرے والد کو ادھورنے مشن کو پورا کرنے کی ہمت مل رہی ہے۔‘ویڈیوکے کیپشن میں ساجد علی سدپارہ نے گلوکار علی ظفر کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ 5 فروری کو ساجد سدپارہ آکسیجن سلینڈر میں مسئلے کے باعث واپس بیس کیمپ آگئے تھے لیکن ان کے والد محمد علی سدپارہ بیس کیمپ سے واپس نہیں لوٹے تھے۔

مزیدخبریں