مجرموں کے فنگر پرنٹس محفوظ کرنے کا منصوبہ

21 Feb, 2020 | 07:10 PM

M .SAJID .KHAN

(علی عباس) جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹس محفوظ کرنے کا منصوبہ کیا گیا، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی جانب سے 9 کروڑ 90 لاکھ روپے جاری کرنے کی سمری ارسال کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  اے ایف آئی ایس منصوبے پر مجموعی طور پر 49 کروڑ 50 لاکھ لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے،آٹومیٹڈ فنگر پرنٹس سسٹم پر 39 کروڑ 60 لاکھ روپے لاگت آچکی ہے،محکمہ داخلہ پنجاب کے منصوبے کے تحت کوئی بھی مجرم قانون سے بچ نہیں پائے گا، صوبے بھر کے تمام جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹس حاصل کیے جائیں گے۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے بیخ کنی کیلئے صوبے بھر کے جرائم پیشہ افراد کے فنگر پرنٹس کا ڈیٹا حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا جس سے صوبے بھر کی جیلوں، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے سیٹلائٹ سٹینشنز میں نیا نظام نصب کیا جائے گا،کسی بھی جرم میں ملوث مشتبہ شخص کے فنگر پرنٹس فوری حاصل کرکے ریکارڈ میں محفوظ کر لیے جائیں گے۔

جس سے کسی بھی جائے سے واردات سے ملنے والے فنگر پرنٹس کا سسٹم میں موجود پرنٹس سے موازنہ کیا جائے گاجبکہ سنٹرلائزڈ سسٹم کے ذریعے صوبے بھر میں کہیں بھی موجود ملزم کی فوری شناخت ممکن ہو سکے گی اور اے ایف آئی ایس نظام سے پنجاب میں قابو پانے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے کہ  زینب قتل کیس کے بعد پنجاب حکومت نے مختلف کیسز میں ملوث 20 لاکھ مجرموں کی فنگر پرنٹس پر مشتمل ڈیٹا بیس کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے،اس منصوبےعملدرآمد کرانے کے لیے محکمہ پی اینڈ ڈی میں اہم اجلاس بھی منعقد ہوا تھا، جس میں منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، منصوبے کے تحت پنجاب کی بڑی جیلوں میں قید تمام چھوٹے بڑے کیسوں میں آئے مجروموں کے فنگر پرنٹس اور پام پرنٹس لیے جائیں گے۔

جس کے لیے جدید طرز کے 40 رول سکینرز کی تنصیب کا فیصلہ کیا گیا تھا،  ڈیٹا بیس کا سنٹرل سیٹیلائٹ سسٹم پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں بنایا جائیگا،جدید فنگر پرنٹ سسٹم تیس سیکنڈ میں ایک کروڑ فنگر پرنٹس میچ کر سکے گا، تین ماہ میں منصوبے کے لیے درکار مشینری خریدی جائے گی،جبکہ منصوبے کو چھ ماہ میں آپریشنل کر نے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں