سٹی 42: پاکستان سمیت شمالی نصف کرے میں سال 2024 کا سب سے چھوٹا دن اور طویل ترین رات (21 دسمبر) آج ہے۔
جب خلا میں سورج کے گرد چکر لاتے ہوئے زمین ایسی پوزیشن میں آتی ہے کہ لاہور سورج سے دور ترین مقام پر ہوتا ہے تو لاہور میں وہ رات سال کی سب سے طویل رات ہوتی ہے۔ یہ واقعہ شمالی نصف کرہ کے بیشتر علاقوں میں ایک ہی دن ہوتا ہے۔ یہ 21 دسمبر کا دن ہوتا ہے۔
ماہرین فلکیات کی زبان میں
دراصل ہماری زمین جب اپنے مدار پر گھومتی ہے تو اس کی پوزیشن ہمیشہ یکساں نہیں رہتی، سال میں دو مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ زمین کا شمالی نصف کرہ ایک مرتبہ سورج سے نزدیک جھکنے لگتا ہے اور دوسری مرتبہ سورج سے نسبتاً دوری کی جانب جھکنے لگتا ہے۔ ایک مرتبہ دن بڑھتے بڑھتے بہت طویل ہو جاتے ہیں حتی کہ 21 جون آ جاتا ہے اور اس روز زمیں کے شمالی نصف کرہ کی پوزیشن ایک بار پھر بدلنے کا آغاز ہوتا ہے۔
21 جون کے کے بعد دن کا دورانیہ بتدریج کم ہونا شروع ہو جاتاہے اور 22 ستمبر کو دن اور رات کا دورانیہ تقریباً برابر ہوجاتا ہے، اس دن کے بعد سے راتوں کے دورانیے میں اضافہ اور دن کا دورانیہ مختصر ہونا شروع ہوجاتا ہے اور یہ سلسلہ 22 دسمبر ک تک جاری رہتا ہے جب 21 کو گزری رات سال کی سب سے طویل رات ہوتی ہے اور 22 دسمبر کا دن سال کا مختصر ترین دن ہوتا ہے۔ یہاں پہنچ کر تبدیلی کی کہانی رکتی نہیں بلکہ دن کے بتدریج بڑا ہونے اور رات کے دورانیہ کے گھٹنے کا عمل ایک بار پھر شروع ہو جاتا ہے جو کئی ماہ تک جاری رہتا ہے حتیٰ کہ 21 جون کو دن بہت زیادہ طویل اور 22 جون کو رات بہت مختصر ہو جاتی ہے۔
ترجمان (سپارکو) کے مطابق
اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آج پاکستان میں بھی سال کی طویل ترین رات ہو گی۔ 21 دسمبر کو عام طور پر سرمائی سالسٹیس کہا جاتا ہے، اس روز طلوع اور غروب آفتاب کے درمیان دن کی روشنی کا سب سے کم دورانیہ ہوتا ہے۔