ملک اشرف : سال 2024 میں لاہور ہائیکورٹ میں سیاسی اعتبار سے خاصا ہنگامہ خیز رہا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے داد رسی کیلئے لاہور ہائیکورٹ کا رخ کیا ،سموگ تدارک کے متعلق کیس کی بھی سماعت ہوتی رہی ۔
لاہورہائیکورٹ میں سال دوہزارچوبیس کے دوران بانی تحریک انصاف کی مختلف نوعیت کی درخواستوں پرپانچ رکنی لارجربنچ سماعت کرتا رہا، بانی پی ٹی آئی کی نااہلی کی سزا، ان کی جماعت کو انتخابی نشان الاٹ نہ کرنے اور الیکشن کمیشن کے اختیارات کیخلاف پانچ رکنی فل بنچ کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکا۔ وزیراطلاعات عظمی بخاری نے بھی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل کرنے کیخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کیا، بشری بی بی سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں کیخلاف درج مقدمات کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا ، علیمہ خانم اورعظمی خانم کیخلاف مقدمات کی تفصیلات کیلئے درخواستیں دائر کی گئیں، ہائیکورٹ نےبانی پی ٹی آئی کوویڈیو لنک کے ذریعے جسمانی ریمانڈ کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قراردیا۔بانی پی ٹی آئی کی شہبازشریف کے ہتک عزت کے دعوی کے متعلق درخواست خارج ہوئی، وزیراعلی مریم نواز کیخلاف تحریک انصاف نے اشتعال انگیز بیانات پرپابندی کیلئے رجوع کیا۔ پی ٹی آئی کےسیکرٹری سلمان اکرم راجہ نےحفاظتی ضمانت کیلئےرجوع کیا، ہائیکورٹ نے نیب کی پرویزالہی کو گواہوں کے بیانات کی فراہمی کے فیصلےکیخلاف درخواست جرمانے کیساتھ مستردکی۔عدالت کی جانب سے سموگ تدارک کیلئے متعلقہ محکموں کو احکامات جاری ہوتے رہے۔