اشرف خان: کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان کا سامنا رہا، جس کے باعث ہنڈریڈ انڈیکس میں 4788 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس کمی کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو 629 ارب روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس 4.30 فیصد کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 9 ہزار 513 کی سطح پر بند ہوا۔ انڈیکس کی بلند ترین سطح 1 لاکھ 17 ہزار 39 رہی جبکہ کم ترین سطح 1 لاکھ 5 ہزار 601 ریکارڈ کی گئی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اس ہفتے 285 ارب روپے مالیت کے 5 ارب 75 کروڑ شیئرز کا لین دین ہوا۔ شیئرز کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ کی مجموعی سرمایہ کاری یا مارکیٹ کیپٹلائزیشن گھٹ کر 13 ہزار 958 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل 8 ہفتوں کی تیزی کے بعد اس ہفتے پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے مندی کا سامنا ہوا۔ ماہرین کے مطابق، حالیہ معاشی اعداد و شمار مارکیٹ کے لیے سپورٹ فراہم کر رہے ہیں، کیونکہ مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے اور نومبر 2024 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں 72 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس کے علاوہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی 27 فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ معیشت کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہو سکتا ہے۔