علی ساحی: پولیس کے دعووں کے باوجود پنجاب دن بدن صنف نازک کے لیے غیر محفوظ ہونے لگا,رواں سال غیرت کے نام پر، گھریلو تشدد اور دیگر مختلف وجوہات کے باعث 962 خواتین قتل ہو چکی ہیں۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق، گھریلو تشدد کے نتیجے میں 389 خواتین قتل ہوئیں، جب کہ غیرت کے نام پر 191 خواتین کا قتل کیا گیا۔ دیگر مختلف وجوہات کی بنا پر 375 خواتین قتل ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق لڑائی جھگڑے اور دیگر وجوہات کی بنا پر 551 خواتین کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ خواتین پر تشدد کے 2284 واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ خواتین کے اغواء کی 12705 وارداتیں سامنے آئیں۔
جنسی زیادتی کے واقعات میں 7700 سے زائد خواتین اغواء کی گئیں اور جنسی زیادتی کے 4354 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں 855 گینگ ریپ کے بھی شامل ہیں تاہم زیادتی کے متعدد مقدمات دوران تفتیش بے بنیاد ثابت ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق اغواء کی 50 فیصد وارداتوں میں خواتین اپنی رضامندی سے گھر چھوڑ کر گئیں۔ قتل کی وارداتوں میں ملوث 60 فیصد ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خواتین کے خلاف تشدد اور جنسی زیادتی جیسے واقعات پر قابو پانے کے لئے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔