علی حمزہ: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ قلم کے بجائے نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما دی جاتی ہے۔
حیدر آباد میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری شیخ ایاز میلے میں پہنچ گئے، انہوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے انٹرویوز پر مشتمل کتاب کی رونمائی کی اور میلے کا افتتاح کیا، ان کو سندھ کی ثقافت اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا، محترمہ بے نظیر بھٹو کی یاد میں نظم سن کر وہ آبدیدہ ہو گئے، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے شیخ ایاز میلے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آج شیخ ایاز میلے میں آکر خوشی ہورہی ہے ,یہ 9 واں میلا ہے، یہ ایک بڑی کامیابی ہے ,پاکستان نہیں چل سکتا اگر ہم شاعر , آرٹسٹ اور کلچر کو اون نہ کریں ,اگر ہمیں جدید ماڈرن ملک بنانا ہے اور مسائل اور خطروں کا مقابلہ کرنا ہے اور دنیا کے ساتھ چلنا ہے تو تاریخ اور ثقافت کو اوون کرنا ہوگا، پاکستان میں ظلم بہت ہوا ,سب سے بڑی زیادتی یہ نہیں کہ خود اپنے ہاتھوں سے بڑے لیڈران کو قتل کیا، بڑا ظلم یہ ہے کہ اپنے ہاتھوں سے تاریخ , ثقافت اور زبان کو دبایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں پاکستان کو اس سمت لے جائیں جہاں تاریخ اور ثقافت کو اوون کریں شرمندہ نہ ہوں، میں نوجوان وزیر خارجہ رہا ہوں ,میرا خواب اور وژن ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ موئن جو دڑو سے واقف ہو، کشمیر اور پنجاب کے نوجوان شیخ ایاز کو جانیں جیسے سندھ کے نوجوان علامہ اقبال کو پہچانتے ہیں، اگر ایسا نہیں کرینگے تو ہمارا کامیاب ہونا نا ممکن ہے ,ملک کے شاعر , دانشور اور نوجوان جاگ جاتے ہیں تو آپکا راستہ کوئی نہیں روک سکتا ,پاکستان کو 2024 میں ہر کلچر اور زبان کی تاریخ کو اوون کریں۔
پاکستان میں بولی جانے والی مختلف زبانوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ ملک میں جو مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں بچے کی مرضی ہے وہ کوئی بھی زبان سیکھے، ہمیں بس سیکھنے کا موقع فراہم کرنا چائیے ,اوونر شپ دیں کہ اردو ہماری قومی زبان ہے لیکن اس کے ساتھ آپ کی زبان بھی ہے ,ایک ملک ہوکر تمام زبانوں کو اوون کریں, اگر ہم ایسا کریں گے تو دمادم مست قلندر اور ھے جمالو کا نعرہ لگاکر مقابلہ کرسکتے ہیں۔
سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نفرت کی سیاست کے بخار کو توڑنا ہوگا، یہ کیسے چلے گا کہ ایک دوسرے کو غدار اور کافر کہیں گے، آپ کی مدد کے ساتھ اس بخار کو توڑنا ہو گا، ہر پاکستانی کو سمجھانا ہوگا کہ آپ بھی محب وطن پاکستانی ہیں، ہم بھی محبت وطن پاکستانی ہیں، اختلاف رائے رکھیں ذاتی دشمنی نہ کریں، پاکستان پیپلزپارٹی میں صلاحیت ہے کہ ہم سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں, کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ تقسیم اور نفرت رہے ,لیکن جب پاکستان کی عوام اور نوجوان یہ جان لیں کہ اتحاد میں جیت ہے تو وہ سب قوتیں ہار جائیں گی۔
موسمیاتی تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک موسمی تبدیلی کے حوالے سے سیلاب کا جو اثر تھا قیامت سے پہلے قیامت تھی، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی آپ کی مدد کی ضرورت ہے ,ہمیں اپنے مستقبل کی تیاری کرنا ہو گی ,سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کا سلسلہ شروع ہوا لیکن پورے پاکستان میں ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے ,نا یہ آپ سننا چاہتے ہیں نہ میرے جلسے کے کارکنان لیکن یہ ضروری ہے اور ایورنس پھیلانا میرے منشور کا حصہ ہے ,پنیگوئین اور پولر بئیر کے ساتھ 250 ملین پاکستانی کی عوام بھی خطرے میں ہے۔
نوجوانوں کو درپیش مالی مسائل سے متعلق انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سوچ رہی تھی کہ نوجوانوں کو مثبت ایکٹویٹیز کا ذریعہ فراہم کرنا ہے, یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کو مالی مدد پہنچانا چاہتے ہیں۔