لاہور: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے وفاقی کابینہ کے ریسٹورنٹ اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بغیر مشاورت مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل عمل ہے۔
مرکزی تنظیم تاجران کے عہدیداروں نے کہا کہ وفاق، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور حکومت نمائشی اقدامات کے بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے ملک بھر میں قومی توانائی بچت پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مارکیٹس رات 8 بجے بند ہوں گی اور ورک فرام ہوم کی بھی تجویز زیر غور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئی بچت پالیسی کے تحت ریسٹورنٹس، ہوٹل اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہو جائیں گی۔ شادی ہال رات 10 بجے بند کر دیئے جائیں گے۔ اس سے سالانہ 62 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ سرکاری اداروں میں میں 20 فیصد ملازمین روٹیشن کی بنیاد پر ورک فراہم ہوم کریں تو 56 ارب روپے کی سالانہ بچت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پرانے پنکھے 120 واٹ کے ہیں۔ نئے 60 واٹ کے پنکھے لگانے سے سالانہ 15 ارب روپے بچیں گے۔ پرانے بلبوں کی جگہ ایل ای ڈی لگانے سے 23 ارب بچیں گے۔ نئے بلب، نئے پنکھے اور انورٹر اے سی استعمال کریں تو سالانہ 9 ہزار ڈالر بچت ہو گی۔