ویب ڈیسک: امریکہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون ویریئنٹ کے پھیلاؤ میں بہت تیزی آ گئی ہے جبکہ یورپ میں اس کا مقابلہ کرنے کے لیے پانچویں ویکسین کی منظوری دے دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا پیر کو کہنا تھا کہ امریکہ میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں سے 73.2 فیصد اومی کرون کے کیسز ہیں۔ یہ نئے کیسز گذشتہ ہفتے کے دوران ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو کہ سنیچر کو ختم ہوا ہے۔ ملک کے کچھ علاقوں جن میں پیسیفک شمال مغرب، جنوب اور مڈویسٹ شامل ہیں، نئے کیسز میں سے 90 فیصد اومی کرون کے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ وبا کو اگلے سال تک ختم کرنے کے لیے کوششوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ مملک نے وبا پر قابو پانے کے لیے ایک بار پھر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تاہم وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا تھا کہ صدر جو بائیڈن کا ’ملک میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے‘ کا ارادہ نہیں ہے۔
جو بائیڈن منگل کو کورونا وائرس سے متعلق خطاب کریں گے جبکہ وائٹ ہاؤس کے مطابق سٹاف کے عملہ میں شامل ایک شخص جس کو مکمل ویکسین اور بوسٹر خوراک لگ چکی تھی اس میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس شخص نے تین دن قبل جو بائیڈن کے ساتھ 30 منٹ گزارے تھے، تاہم اب تک صدر کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
اومی کرون کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ڈیلٹا ویریئنٹ سے زیادہ خطرناک نہیں ہے۔ تاہم پہلے سے موجود ڈیٹا کے مطابق اومی کرون کا زیادہ تیزی سے پھیلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر اس ویریئنٹ کے خلاف ویکسین زیادہ موثر نہیں۔
دوسری جانب یورپی یونین نے سوموار کو کورونا وائرس کی پانچویں ویکسین کی منظوری دی ہے۔ یہ ویکسین امریکی کمپنی نوواویکس کی ہے۔ یورپ میں اس کے علاوہ استعمال کی جانے والی ویکسینز میں فائزر، موڈرنا، ایسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن شامل ہے۔
یورپی یونین نے پہلے ہی دو شاٹ والی نوواویکس ویکسین کی 20 کروڑ خوراکیں خریدنے کی ڈیل پر دستخط کر دیے ہیں۔