پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی علالت کے بعد انتقال کرگئے

21 Dec, 2021 | 09:29 AM

Ibrar Ahmad

ویب ڈیسک : معروف ماہر امراض خون پروفیسر ڈاکٹر طاہر شمسی علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

معروف ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں گزشتہ جمعرات سے زیر علاج تھے۔ ڈاکٹر طاہر شمسی کے انتقال کی تصدیق ان کے اہلخانہ کی جانب سے کی گئی ہے۔ اہل خانہ کے مطابق ڈاکٹر طاہر شمسی برین ہیمرج کے بعد آغا خان اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ڈاکٹر طاہر شمسی کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہر نجم مسجد ٹیپو سلطان روڈ میں ادا کی جائےگی۔

انہوں نے 2011 میں خون کی بیماریوں کے علاج کے لیے قومی ادارہ برائے امراض خون کے نام سے ادارہ قائم کیا، جس کے وہ سربراہ بھی رہے، این آئی بی ڈی میں اسٹیم سیل پروگرام کے ڈائریکٹر اور برطانوی رائل کالج آف پیتھالوجسٹ کے فیلو بھی تھے۔

ڈاکٹر طاہر شمسی نے 1995 میں پہلی مرتبہ پاکستان میں بون میرو ٹرانسپلانٹ متعارف کروایا تھا اور لیاری کے نوجوان کا آپریشن کیا تھا، وہ اب تک ساڑھے چھ سو کے لگ بھگ بون میرو ٹرانسپلانٹ کر چکے ہیں، ان کے بین الاقوامی سطح پر 100 تحقیقی مقالے بھی شائع ہوچکے ہیں۔

علاوہ ازیں، پنجاب میں بون میرو ٹرانسپلانٹ اور ڈاکٹروں کو تربیت دینے کے لیے صوبائی حکومت ڈاکٹر طاہر شمسی کی خدمات حاصل کرچکی ہے۔

وہ ملک بھر میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کی اب تک کئی افراد کو تربیت بھی دے چکے ہیں، جو نہ صرف ملک کے دوسروں صوبوں بلکہ غیر ملکی سطح پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی کا شمار پاکستان کے معروف ماہر امراض خون میں ہوتا ہے۔ ڈاکٹر طاہر شمسی میاں محمد نواز شریف کےلاہور میں دوران علاج حکومتی میڈیکل بورڈ کے ممبر بھی رہے۔ امریکا میں ڈاکٹروں کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’ڈاؤ گریڈیٹس ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا‘ نے ڈاکٹر طاہر شمسی کو ان کی خدمات کے اعتراف میں 2016 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔ ڈاکٹر طاہر شمسی نے 2011 میں خون سے متعلق بیماریوں کے علاج کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار بلڈ ڈیزیز قائم کیا۔ ڈاکٹر طاہر شمسی این آئی بی ڈی میں اسٹیم سیل پروگرام کے ڈائریکٹر بھی تھے اور وہ رائل کالج کے پیتھالوجسٹ فیلو بھی تھے۔

مزیدخبریں