ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کا ترک کمپنیوں کی ورکشاپس پر دھاوا

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کا ترک کمپنیوں کی ورکشاپس پر دھاوا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( در نایاب ) پہلے "صفائی میں ناکامی" اب ''پھنے خانی''، ایل ڈبلیو ایم سی کے عملے کا پولیس کے ہمراہ ترک کمپنیوں کی ورکشاپس پر دھاوا، عملہ بے دخل، گاڑیوں اور مشینری پر قبضہ کرکے صفائی انتظام خود سنبھال لیا، پولیس ترک کمپنی کے افسران اورعملے کو زدوکوب کرتی رہی۔  

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے پولیس کے ہمراہ ترک کنٹریکٹر کمپنیوں البیراک اور اوزپاک کی ورکشاپس پر دھاوا بول دیا، وہاں موجود سٹاف کو زدوکوب کیا، پولیس افسران نے وہاں کام کرنے والے تمام ملازمین اور ورکشاپس میں رہائش پذیر ترک افسران کو رات کے 3 بجے باہر نکال پھینکا اور ہراساں کیا۔

افسران کی ذاتی اشیاء بشمول موبائل فونز پولیس فورس نے اپنے قبضے میں لے لیں۔ فونز میں موجود تمام تصاویر اور ویڈیوز کو بھی ڈیلیٹ کر دیا۔ پولیس نے ورکشاپس کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بھی بلاک کیا تاکہ کوئی مشینری یا ذاتی گاڑی کو ورکشاپ کی حدود سے باہر نہ لے کر جا سکے۔

پراجیکٹ کوآرڈینیٹر البیراک چارے اوزل اپنے ملازمین کی مدد کو ورکشاپ پہنچے تو ان کو زدو کوب کیا گیا، بدتمیزی اور زور زبردستی کی گئی۔ ورکشاپ میں داخل نہ ہونے دیا گیا جبکہ ان کا موبائل فون بھی چھین کر تمام تصویریں اور ویڈیوز کو ضائع کر دیا گیا، اس کے علاوہ پولیس نے ورکشاپس میں لگائے گئے تمام سی سی ٹی وی کیمرہ کو اتار پھینکا اور فوٹیج کو بھی ڈیلیٹ کر دیا۔ ورکشاپس اور گاڑیوں پرلکھے گئے ترک کمپنیوں کے نام پر کالی سیاہی پھیر دی گئی۔

واضح رہے کہ البیراک اور اوزپاک نے مِس ہینڈلنگ کا یہ معاملہ سفارتی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کیلئے تر ک سفارت خانہ، ترک قونصلیٹ اور ترکی کے وزیر خارجہ سے رابطے قائم کئے جا رہے ہیں۔ ترجمان البیراک کا کہنا تھا کہ ایل ڈبلیو ایم سی اور پولیس فورس کا رویہ ترک کمپنیوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی حکومت کیلئے بھی جارحانہ اور ناگوار تھا جس کے جوابی عمل میں ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔