کھوکھر پیلس گرائے جانے کا ڈر، کھوکھر برادران لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے

21 Dec, 2020 | 05:23 PM

Shazia Bashir

ملک اشرف: کھوکھر برادران نے اپنے گھر کی مسماری بارے ایل ڈی اے کا ممکنہ آپریشن رکوانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو  22 دسمبر تک کھوکھر پیلس کو مسمار کرنے سمیت کسی بھی کارروائی سے روک دیا ،عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
 

تفصیلات کے مطابق   درخواست گزار کی جانب سے غلام سرور نہنگ ایڈووکیٹ پیش ہوئے, ڈی جی ایل ڈی اے سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نقشہ منظور کروا کر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے جوہر ٹاؤن میں کھوکھر پیلس بنایا , ہفتے کے روز دو سو پولیس اہلکاروں اور ایل ڈی اے افسران نے گھر کھر مسمار کرنے کے لئے دھاوابول دیا .

ہفتے کے روز اسی لئے دھاوا بولا گیا تا کہ عدالت سے رجوع نہ کیا جا سکے , سپریم کورٹ نے اسی گھر کے متعلق تین ایف آئی آرز درج کروائی , پولیس نے مکمل تفتیش کے بعد دو ایف آئی آر خارج کر دیں  تیسری بھی ہو جائے گی, وکیل کھوکھر بردران کا مزید کہنا تھا کہ سول کورٹ سے حکم امتناہی بھی لے رکھا ہے, پی ڈی ایم جلسوں میں شرکت اور اہوزیشن میں ہونے کے باعث انتقال کا نشانہ بنایا جارہا ہے استدعا ہے کہ عدالت ایل ڈی اے کو کھوکھر پیلس کی ممکنہ مسماری روکنے کا حکم دے۔

جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کھوکھر برادران کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا گھر کو مسمار کردیا گیا ہے یا نہیں ,  وکیل نے جواب دیا کہ ابھی علاقہ مکینوں کی مزاحمت پر ایل ڈی اے نے آپریشن روک دیا  ہے لیکن خدشہ ہے پھر کریں گے،  وکیل ایل ڈی اے نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں نے سرکاری اراضی کے کچھ خسرے اپنے گھر میں شامل کررکھے ہیں جس خسرہ کا حکم امتناعی لیا گیا اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہے ،  اپریشن کے دوران مزاحمت پر درخواست گزار سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔

جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ایل ڈی اے کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سول کورٹ نے حکم امتناعی جاری کررکھا ہے آپ کل تک کسی قسم کی تادیبی کاروائی نہ کریں ، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں