(عمران یونس) سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ناکامی یا حکومت کی ملی بھگت، لاہور ایئرپورٹ لاری اڈا بن گیا، ایئرلائن کرایوں میں بے پناہ اضافہ جب کہ ٹکٹیں بھی بلیک ہونے لگیں، مسافروں نے وزیراعظم سے کرایوں میں کمی کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان کی نجی اور پرائیویٹ ائیر لائنز کے ذریعے اب بیرون ملک تو دور کی بات مسافروں کیلئے پاکستان میں بھی سفر دشوار ہوگیا ہے، ائیرلائنز نے اندرون ملک فلائٹس پر کرایوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا ہے۔ اندرون ملک ائیرلائنز کا نارمل ٹکٹ 12000 روپے تھا لیکن اب ائیربلو کا لاہور سے کراچی کا ٹکٹ 37000، سرین ائیرلائن کا لاہور سے کراچی کا ٹکٹ 36000، پی آئی اے کا لاہور سے کراچی کا ٹکٹ 26000، ائیربلو کا کراچی سے اسلام آباد کا ٹکٹ 35000، سرین ائیرلائن کا کراچی سے اسلام آباد کا ٹکٹ 35000 اور پی آئی اے کا کراچی سے اسلام آباد کا ٹکٹ 26000 میں فروخت ہو رہا ہے۔
ائیر لائنز کی جانب سے من مرضی کے کرایوں پر شہریوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ائیرلائنز جب چاہتی ہیں کرایوں میں اضافہ کردیتی ہیں اور مسافروں کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتی ہیں، حکومت سے مطالبہ ہے کہ دیگر اداروں کی طرح ائیرلائنز مافیا کو بھی کنٹرول کیا جائے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کرایوں میں اضافے کے ساتھ ہی ٹکٹیں محدود اور بلیک میں بکنے لگی ہیں، ارباب اختیار سے کو چاہیئے کہ بچوں کی چھٹیوں اور کرسمس کے موقع پر کرایوں میں کمی کرکے مسافروں کو سہولت فراہم کریں۔