سٹی42: کراچی میں بیک وقت پانچ موٹر سائیکلوں کو کچل کر باپ بیٹے کو موت کے منہ میں دھکیل دینے والی دولتمند خاتون ملزمہ کی ذہنی حالت کے متعلق رپورٹ سامنے آ گئی۔
دولت اور اثر و رسوخ کے بل پر جان لیوا حادثہ میں ملوث ذہنی مریضہ قرار دینے کی کوششوں کے ردعمل میں عوامی دباؤ رنگ لے آیا۔ ڈاکٹروں نے ملزمہ کو ذہنی مریضہ قرار دینے سے انکار کر دیا۔
کراچی کے جناح اسپتال کے ماہر نفسیات نے کارساز ٹریفک حادثہ کیس میں نامزد خاتون کی دماغی حالت کو درست قرار دے دیا۔
جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے بتایا ہے کہ 19 اگست کو ملزمہ کو جناح اسپتال لایا گیا تھا، مریضہ کو جب اسپتال لایا گیا تو اس کی حالت ٹھیک نہیں تھی۔
ڈاکٹر چنی لال نے کہا کہ ملزمہ کے اہل خانہ نے بتایا تھا کہ وہ ذہنی مریضہ ہے تاہم اہلخانہ اپنے دعوے کے حوالے سے کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکے، ملزمہ کی دماغی حالت بالکل ٹھیک ہے۔
جناح ہسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے بتایا کہ مریضہ نے اسپتال میں خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی لہٰذا اب مریضہ کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔