ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نےانٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر وزارت قانون کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے، 27 اگست کو تفصلی جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی
جسٹس شکیل احمد نےایڈوکیٹ محمد ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی ،وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹنٹ اٹارنی جنرل چوہدری نصیر احمد گوجر ، محمد زین قاضی ،نعمان خالد پیش ہوئے ،وزارت قانون کی جانب سے اسٹنٹ اٹارنی جنرل زین قاضی نے جواب داخل کروایا ،
پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سب میرین کیبل میں خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ کی سہولت متاثر ہوئی ،کیبل کی مرمت کا کام جاری ہے، امید ہے 28 اگست تک انٹرنیٹ سہولت کافی حد تک بحال ہو جائے گی ، عدالت نے درخواست گزار وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس درخواست میں ترمیم کرلیں ، عدالت نے کیس کی سماعت 27 آگست تک ملتوی کردی ،
درخواست میں وفاقی حکومت ، پی ٹی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا یے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر انٹرنیٹ کو سلو کر دیا گیا انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی سے وابستہ کاروبار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں ،دنیا جدید ترین ٹیکنالوجی پر جا رہی ہے پاکستان کی آئی ٹی سیکٹر کو تباہ کیا جا رہا ،پاکستانی کمپنیاں اور نوجوان اربوں روپے کا زرمبادلہ آئی ٹی سے کما رہے ہیں ، درخواست میں اپیل کی گئی ہے کہ عدالت انٹر نیٹ کی بندش کے اقدام کو کالعدم قرار دے ، مزید درخواست کی گئی ہے کہ عدالت حکومت کو پابند کرے کہ مستقبل میں انٹرنیٹ کو شٹ ڈاون نہ کرنے کا حکم دے