راؤ دلشاد : وزیر اعلیٰ مریم نواز کا کہنا ہے کہ سندھ کی عوام کو ریلیف دیں گے تو سب سے زیادہ خوشی مجھے ہوگی، سندھ میں جو اچھے کام ہوئے ہیں ہمیں بھی کرنے چاہیں، بہت سے کام ہم بھی کر رہے ہیں وہ کام سندھ کو دیکھنے چاہئیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے یہ باتیں سندھ کے 7ویں سول سروس ٹریننگ پروگرام کے افسران کے وفد کی ملاقات کے دوران کہیں۔
مریم نواز نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل میں عوام کو 45ارب کا ریلیف دیا،کاش زیادہ پیسے ہوتے تو زیادہ ریلیف دیتی۔ عوام کے پیسے سے عوام کے بل دے دیئے تو کیا غلط کیا؟۔ سندھ کی عوام کو ریلیف دیں گے تو سب سے زیادہ خوشی مجھے ہوگی۔ سندھ میں جو اچھے کام ہوئے ہیں ہمیں بھی کرنے چاہیں، بہت سے کام ہم بھی کررہے ہیں سندھ کو دیکھنے چاہیے۔ کسی صوبے میں اگر کوئی اچھا کام ہورہا ہے تو اپنانے میں کوئی حرج نہیں۔ ہم پاکستانی ہیں ملکر عوام کی خدمت کرنی ہے، باہمی رابطے رکھنے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ صاحب سے احترام کا رشتہ ہے، میٹنگ میں سب ایک ہوتے ہیں۔ محمد نوازشریف نے موٹروے بناکر صوبوں کو ایک دوسرے سے جوڑا۔ سی پیک پورے پاکستان کے لئے ہے، رات بھر میں تبدیلی ممکن نہیں ہوتی لیکن کوشش کرنی چاہیے۔ میرٹ پر آنے والوں میں عزت نفس اور احساس ذمہ داری زیادہ ہوتا ہے۔ میرٹ پر 100فیصدمیرٹ پر پوسٹنگ ٹرانسفر ہوتی ہیں، اپنے لوگوں کو ناراض کیا لیکن میرٹ پر سمجھوتا نہیں۔ انتظامیہ کو بتا دیا کہ ارکان اسمبلی اور عوام کا جائز کام ضرور کرنا ہے ناجائزکام کسی کا نہیں کرنا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن سے کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن سے سسٹم کو گلوبلائز کیا جائے گا، بیرون ملک بیٹھے لوگ گورنمنٹ سروسز حاصل کر سکیں گے۔ گھوسٹ سکول ٹیچر اور انرولمنٹ ہوتی رہی ہوگی لیکن اب ایجوکیشن سسٹم کو بدل رہے ہیں۔ پینک بٹن کا دائر کار پورے پنجاب تک بڑھائیں گے۔ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے بہتر انفراسٹرکچر، گورننس اور معاشی مواقع کی وجہ سے لوگ یہاں آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ پر شہباز شریف صاحب نے بہت محنت کی لیکن پانچ سالوں میں ہسپتالوں کا بہت برا حال کر دیا گیا۔ اضلاع میں صفائی کا سسٹم پہلی دفعہ مکمل طور پر آؤٹ سورس کیا جارہا ہے۔ دیہات میں صفائی کا کوئی تصور ہی نہیں تھا لیکن اب گاؤں بھی صاف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تجاوزات اور غیر قانونی تعمیراتی کے لئے پائیدار اقدامات کررہے ہیں۔ 31- کے پی آئی کے ذریعے انتظامی اور پولیس افسران کی کارکردگی کو جانچا جاتا ہے۔ گندم خریداری نہ کرکے کرپشن کے سرکل کو توڑا اور عوام کے لئے آٹا اور روٹی سستی ہوں۔اس وقت پورے پاکستان میں سب سے زیادہ روٹی پنجاب میں مل رہی ہے۔ آپ دوسرے شہروں،ہسپتالوں، سکولوں اور اداروں میں نہیں جائیں گے تو مسائل کا کیسا پتا چلے گا۔ ہم عادتوں کے غلام بن چکے ہیں ترقی اور خوشحالی کے لئے خود کو بدلنا ہوگا۔ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر فوکس کرنا ہوگا اگر تحقیقی کام ہورہا ہوتو بیج امپورٹ نہ کرنے پڑتے۔ خود ستائی نہیں لیکن 16سے 17گھنٹے نان سٹاپ کام کرتی ہوں۔ افسران میرے دست و بازو ہیں مشاروت کا سلسلہ مسلسل جاری رہتا ہے۔ سپیڈمیچنگ نہ کرنے پر ناراض ہوجاتی ہو۔ ٹیم کی طرح کام کرتے ہیں بیوروکریسی نے ہر پراجیکٹ میں پوری طرح سپورٹ کیا۔ مجھے کہا گیا کہ بیوروکریسی نہیں چلنے دے گی لیکن مجھے مثالی تعاون اور سپورٹ ملی۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے سندھ حکومت کے افسران کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے ۔ سندھ گورنمنٹ کے زیر تربیت صوبائی افسران نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کے ویژنری اور اختراعی آئیڈیاز کو سراہا۔ سندھ حکومت کے افسران نے وزیر اعلی مریم نواز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، آئی جی ڈاکٹر عثمان انور، سیکرٹریز اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔