دْرِنایاب : ایل ڈی اے میں من پسند قیمتی پلاٹ دے کر ادارے کو ساڑھے87 کروڑ کانقصان پہنچانے کا سکینڈل، ڈی جی ایل ڈی اے نے ابتدائی انکوائری میں ثبوت ملنے پر 5افسران پر پیڈا ایکٹ لگا دیا ۔
ڈی جی ایل ڈی اے محمد طاہر فاروق نے افسران پر پیڈا ایکٹ لگانے کا آرڈر خود سائن کیا ۔ افسران نے کورٹ میں شہری کو اس کے من پسند قیمتی پلاٹ دینے کا اقرار کیا تھا ۔ افسران نے موجودہ 51 پلاٹوں میں سے صرف 7 مخصوص پلاٹ لگانے کی آمادگی ظاہر کی تھی ۔ذرائع کے مطابق موجودہ پلاٹوں میں سے قیمتی پلاٹ ڈاکٹرز ہسپتال کے پاس ملی بھگت سے منتخب کئے گئے ۔ دستاویز کے مطابق مالیت کے استحقاق سے زیادہ قیمتی پلاٹ لگانے پر ایل ڈی اے کو 87 کروڑ 50لاکھ کا نقصان پہنچایا ۔فائل نمبر جے ٹی این بی 1/91 کے ذریعے پلاٹ دینے کا عدالت میں اعتراف کیا گیا۔
ایڈیشنل ڈی جی ہیڈ کوارٹر نے ابتدائی انکوائری میں افسران کو ذمہ دار قرار دیدیا ۔ ڈی جی ایل ڈی اے نے اربن پلاننگ مدثر احمد شاہ کو انکوائری افسر مقرر کردیا ۔ ڈائریکٹر ہاؤسنگ سیون معظم رشید ،سابق ڈائریکٹر سبطین رضا قریشی ، ڈپٹی ڈائریکٹر عرفان اور اسٹیٹ افسر ہاؤسنگ سیون رائے شاہجہان کے خلاف انکوائری کھول دی گئی ۔ تمام افسران کو7 روز میں اپنے دفاع میں تحریری جواب داخل کرنے کا حکم دے دیا گیا ۔