ملک اشرف: ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کا تقرر و تبادلوں سےمتعلق نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تمام تقرر و تبادلوں سے روک دیا گیا، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تمام تقرریوں و تبادلوں پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی گئی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے پنجاب حکومت کی تقرریوں کے خلاف درخواست پر 3 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کردیا۔عدالتی حکم نامے کے مطابق جواب دہندگان کیس کی اگلی سماعت تک کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں کوئی تقرری نہیں کر سکیں گے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے حکم امتناع واپس کروانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ,عدالت نے یونیورسٹی میں تقرر و تبادلوں پر جاری حکم امتناعی فوری واپس لینے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی ,, پنجاب حکومت کے وکلاء وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز کے ہمراہ ہپیش ہوئے ، پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بلیغ الزمان اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل حسین ابراہیم پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل بلیغ الزماں نے حکومتی نوٹیفکیشن معطل کرنے کے عدالتی حکم کے خلاف دلائل دئیےلیکن عدالت کو دلائل سے مطمئن نہ کرسکے، سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حکم امتناع واپس اور حکومتی نوٹیفیکیشن معطل کرنے کا حکم دے ،عدالت نے حکم امتناع واپس لینے کی درخواست پر ڈاکٹر نقشب کو 27 اگست کے لئے نوٹس جاری کردیا ،عدالت نے حکومتی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ درخواستگزار نکشب چودھری نے اپنی اپیل میں مؤقف اپنایا تھا کہ پنجاب حکومت کے پاس کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں تبادلوں کے ذریعے تقرریاں کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے استدعا کی تھی کہ لاہور ہائی کورٹ پنجاب حکومت کی جانب سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں کی گئی تقرریاں کالعدم قرار دے۔