شاہ دین جلووالا کے مکین ٹوٹی گلیوں اور غلیظ پانی کے دوہرے عذاب سے دوچار

21 Aug, 2024 | 02:37 AM

اقصیٰ سجاد:  شاہ دین جلو والا میں  ٹوٹی پھوٹی گلیاں اور سیوریج کا ناقص نظام علاقہ مکینوں کیلئے عذاب بن گیا۔ موسم خشک ہو یا برسات ہو، گلیوں میں پانی سال کے ہر موسم میں کھڑا رہتا ہے۔ 

 شہریوں نے گندے پانی سے بھری گلیوں سے گزرنے کے لئے قدرے اونچے کناروں پر اینٹیں اور پتھر رکھ کر گزرنے کا بھدا سا انتظام کر رکھا ہے۔ پتھروں اور اینٹوں سے پھسل کر خواتین اور بچیوں کو آئے روز حادثات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ  ٹوٹی گلیوں میں ابلتے گٹروں کے غلیظ پانی سے بچ کر گزرنے کے لئے فیملیز کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  کئی بار درخواستوں کے باوجود ٹوٹی پھوٹی گلیاں تعمیر کرنے کے لارے تو لگائے گئے لیکن ان پر عمل کبھی نہیں ہوا۔ پہلے جولائی مین گلیوں کی تعمیر کا وعدہ کیا گیا، پھر اگست تک ٹالا گیا، اب اگست بھی دو تہائی گزر چکا ہے لیکن گلیوں کی تعمیر اور مرمت کا وعدہ ہنوز تشنہِ  تکمیل ہے۔

شاہ دین جلو والا میں سڑک پر  چھوٹی دوکانیں چلانے والے دکاندار اور رہائشی عرصہ دراز سے پریشانی سے دوچار ہیں۔ 
برسات شروع ہوتے ہی اس علاقہ مین عوام کے مسائل دوچند ہو گئے۔  ہفتوں سےجمع بارشی پانی خالی پلاٹس میں بھرا ہوا ہے جسے نکالنے کا کوئی بندوبست نہیں۔ اس پانی میں فنگس اور انواع و اقسام کے جراثیم پل رہے ہیں جو بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔

عکاقہ مکینوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کئی مہینوں سے سیوریج کا ناکارہ نظام ہمارا کاروبار متاثر کر رہا ہے۔گاہک گندے پانی کے باعث علاقے کا رخ نہیں کرتے۔شدید گندگی کے باعث روڈ کراس کرنا بھی مشکل ہو چکا ہے ۔

طلباء طالبات کا اداروں میں جانا بھی محال ہو چکا ہے۔گندا پانی بیماریوں میں بھی اضافے کی وجہ بن رہا ہے۔انتظامیہ کو چائیے سیوریج کے حوالے سے بروقت اقدامات اٹھائے ۔


 

مزیدخبریں