ویب ڈیسک: قصور میں دریائے ستلج سے متاثرہ علاقوں کے سکولوں میں 28اگست تک چھٹیوں میں توسیع کردی گئی۔
کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تلوار پوسٹ پر پانی کا بہاو 2لاکھ 22ہزار 955کیوسک تھا۔دریائے ستلج میں تلوار پوسٹ پر چوبیس گھنٹوں کے بعد اس وقت پانی کا بہاو 1لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے۔آج مزید 400 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، اس کے علاوہ 179کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
کمشنر لاہور کی ہدایت پر ڈی سی قصور ڈی پی او قصور سیلابی ریسکیو و ریلیف آپریشن کیلئے تلوار پوسٹ پر موجود ہیں۔کمشنر لاہور کا کہنا ہےکہ اضافی ڈمپرز، ٹرالیاں، مزداز اور مشینری لاہور سے قصور پہنچ چکی ہیں۔ ایم سی ایل، ایل ڈی اے، واسا کے تمام ریسورسز قصور انتظامیہ کی صوابدید پر دے دئیے گئے ہیں۔ 11 میڈیکل کیمپس سے 7121 افراد کو طبی امداد و ادویات دی گئی ہیں۔تلوار پوسٹ پر موبائل ہسپتال میں 1060لوگوں کا علاج معالجہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دریائے ستلج کے متاثرہ علاقوں میں بوٹس اور بیڑے مسلسل چکر لگا رہے ہیں، ہر چھوٹے بڑے دیہی علاقے کو چیک کیا جارہا ہے۔تلوار پوسٹ پر پوری انتظامی مشینری کا فل بیس کیمپ قائم ہے، ریلیف آپریشن کی براہ راست نگرانی کیجارہی ہے۔ متاثرہ علاقوں سے خصوصی ٹرانسپورٹ کے ذریعے لوگوں کو بوٹس تک پہنچایا جارہا ہے۔تمام محکمے دن رات متاثرین کی مدد و بحالی میں مصروف ہیں، چوبیس گھنٹے ڈیوٹی روسٹر کیمطابق ٹیمیں موجود ہیں۔
محمد علی رندھاوا نے کہا کہ دریائے ستلج سیلاب ایریاز سے 23ہزار 764افراد کو ابتک ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ سیلابی علاقوں سے 16ہزار جانوروں کو بیڑوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔دفعہ 144کے تحت خالی کرائے گئے 15 دیہاتوں کی حفآظت کیلیے 8 پولیس چوکیاں قائم کردی گئی ہیں۔سیلاب متاٹرین کیلئے کیمپس میں تمام سہولیات میسر ہیں۔ڈی سی قصور خود نگرانی کررہے ہیں۔انتظامیہ کیجانب سے ریلیف کیمپس اور قریبی دیہات میں کھانا بروقت مہیا کیا جارہا ہے۔
کمشنر لاہور نے کہا کہ ریسکیو بوٹس 93۔بیڑے 3 مسلسل سیلابی علاقوں میں متحرک ہیں۔سیلاب متاثرہ ایریاز میں 13فلڈ ریلیف کیمپس، 11میڈیکل کیمپس اور 4لائیو سٹاک کیمپس کام کررہے ہیں۔میڈکل کیمپس، لائیو سٹاک کیمپس قائم ہیں، جانوروں کو چارہ اور ونڈہ بھی مہیا کیا جارہا ہے۔سیلاب کی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں، متاثرین کی مکمل مدد کیجارہی ہے۔