( سٹی42) گزشتہ روز کے متنازعہ ٹویٹ کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے نہ تو استعفیٰ آیا اور نہ ہی کوئی انکوائری کا حکم ، ایوان صدر میں معمول کا کام جاری ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صدر مملکت کی جانب سے متنازعہ ٹویٹ کیا گیا تھا کہ میرے سٹاف ملازمین میرے احکامات نہیں مانتے ، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کیے ، صدر مملکت کے ٹویٹ کے بعد ان پر تنقید کی گئی اور ان سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا کہ اگر آپ سے آفس نہیں سنبھل رہا تواستعفیٰ دے دیں لیکن تاحال ان کی جانب سے نا تو استعفیٰ آیا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے کہ آیا کس نے ان کی حکم عدولی کی اور کیسے ان کے دستخط کے بغیر آفیشل سیکرٹ ایکٹ قانون بنا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت کے اسٹاف میں اعلیٰ بیوروکریسی اور سینئر ملٹری افسران شامل ہیں ، صدر مملکت آج معمول کے مطابق اپنے کام جاری رکھے ہوئے ہیں ،آڈیٹر جنرل سے ملاقات کی اور ادارے کی رپورٹ ہنسی خوشی موصول کی اور تصاویر بنوائیں ، صدر مملکت نے سعودی وزیر حج سے بھی ملاقات کی۔