کیا ٹھنڈا پانی پینا بڑھاپے کے عمل کو تیز کرتا ہے؟

21 Aug, 2022 | 08:06 PM

Imran Fayyaz

(ویب ڈیسک) اکثر افراد گرمیوں میں ٹھنڈا پانی پینے کی خواہش رکھتے ہیں اس سے پیاس تو بجھ جاتی ہے لیکن ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات بھی ہیں۔

 ماہرین کے مطابق کھانے کے دوران جب ساتھ میں سخت ٹھنڈا پانی پیا جاتا ہے۔ تو اس وجہ سے کھانے کے اندو موجود چکنائی جم جاتی ہے ۔اور ہضم ہونے کےبجاۓ جسم میں جمع ہو جاتی ہے ۔جو کہ صحت کے لۓ بھی خطرناک ہوتی ہے اور وزن میں اضافے کا بھی باعث ہوتی ہے۔

انسانی جسم میں مستقل طور پر میٹا بولزم کا عمل جاری رہتا ہے جس کے باعث ایک جانب تو توانائی اور نئے خلیات بنتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کچھ فاضل مادے بھی بنتے ہیں جو کہ گردوں کے ذریعے جسم سے باہر خارج ہو جاتے ہیں ہے لیکن ٹھنڈے پانی کے سبب ان زہریلے مادوں کو جسم سے خارج کرنے میں مشکلات ہوتی ہیں۔ ٹھنڈا پانی پینے کے سبب گردوں کے افعال متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے زہریلے مادے جسم سے خارج نہیں ہو سکتے ہیں اور ان کی موجودگی کے سبب انسان تیزی سے بڑھاپے کی جانب بڑھتا ہے۔

ٹھنڈا پانی پینے کے عادی افراد سردی گرمی ہر موسم میں ٹھنڈا پانی پینا پسند کرتے ہیں ۔  اور ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ ٹھنڈے پانی کے بغیر ان کی پیاس بھی نہیں بجھتی ہے یاد رہے کہ ٹھنڈے پانی کو پینے والوں کےلیۓ ماہرین کا یہ کہنا ہے ۔کہ بہت زیادہ ٹھنڈا پانی سراسر نقصان کا باعث ہوتا ہے مگر عام نلکے کے پانی کے مقابلے میں قدرے ٹھنڈا پانی بہت سارے فوائد کا بھی حامل ہوتا ہے۔

ٹھنڈے پانی کے سبب معدے کی دیواریں سکڑ جاتی ہیں اور ان میں سے ہاضمے کے جوس کے افراز میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ جس وجہ سے کھانےکو ہضم ہونے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے

ٹھنڈا پانی جسم میں موجود چکنائی  میں بھی اضافہ کرتا ہےزہریلے مادوں کا جسم میں اضافہ کرتا ہےجسم کے پٹھوں اور جوڑوں میں درد کے باعث ہوتا ہے،ٹھنڈا پانی پینے کے سبب پٹھوں کی اکڑن میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان پٹھوں کو حرکت دیتے ہوۓ درد ہوتا ہے اس کے علاوہ ماہواری کی حالت میں بھی ٹھنڈا پانی درد کا باعث ہو سکتا ہے۔ ٹھنڈا پانی پینے سے ہاضمے کا عمل سست ہوجاتا ہےجلد بڑھاپے کا باعث ہوتا ہےقبض کا باعث ہو سکتا ہے۔ 

مزیدخبریں