جوہر ٹائون ( سٹی42) معروف ڈرامہ ساز و مصنف خلیل الرحمان قمر نے 'فیمنزم' اور 'فیمنسٹ' کو پہلی بار تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ہاں عورت کی عزت و حرمت محفوظ نہیں ہے۔
خلیل الرحمان قمر ماضی میں 'فیمنسٹ' کو یورپی و غیر ملکی ایجنڈا قرار دیتے ہوئے انہیں ملکی روایات کے خلاف قرار دیتے آئے ہیں، تاہم حال ہی میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ٹک ٹاکر لڑکی پر درجنوں افراد کے حملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ 'فیمنسٹ' درست کہتی ہیں کہ پاکستان میں عورتیں محفوظ نہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے خلیل الرحمان قمر نے یوم آزادی کے موقع پر مینار پاکستان کے قریب ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو مجمع کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر شدید برہمی کا اظہار بھی کیا۔
ڈرامہ نگار کا کہنا تھا کہ انہیں جب سے مذکورہ واقعے کا علم ہوا ہے وہ تب سے یہی سوچ رہے ہیں کہ وہ اس پر کیسے اور کیا بات کریں؟ انہوں نے خاتون پر حملہ کرنے والے افراد کو 'غنڈہ' کہتے ہوئے واقعے کو ملک کی بدنامی کا باعث قرار دیا اور کہا کہ مذکورہ سانحے کے بعد کوئی کیسے عالمی میڈیا کا سامنا کرے گا اور کیسے اس بات کا دفاع کرے گا کہ اسلامی ملک میں ایک خاتون پر 400 مرد حضرات نے حملہ نہیں کیا؟ عالمی میڈیا اور لوگ سوال کریں گے کہ یہ کیسا اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے، جہاں قرار داد پاکستان پیش کی گئی تھی، وہیں پر ایک نہتی خاتون پر حملہ کیا گیا؟
خلیل الرحمان قمر کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کو تسلیم کرنے سے عاری ہیں کہ متاثرہ خاتون وہاں اکیلی تھیں، وہاں تو لوگوں کا جم غفیر تھا اور افسوس کی بات ہے کہ وہاں کوئی بھی غیرت مند شخص نہیں تھا، جس نے اپنی جان پر کھیل کر اس خاتون کی عزت نہیں بچائی۔