( حافظ شہباز علی ) پاکستان کرکٹ بورڈ ہائی پرفارمنس سنٹر میں کوچز کی تعیناتی میں بورڈ حکام نے اپنے ہی بنائے ہوئے میرٹ کو پامال کردیا، محمد زاہد، عتیق الزمان اور غلام علی کی تعیناتی میرٹ سے ہٹ کر کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہائی پر فارمنس سنٹر میں اب تک تعینات ہونے والے آفیشلز میں سوائے محمد یوسف کے سب کے سب برطانوی شہری ہیں۔ پانچ ٹیسٹ اور 44 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے محمد زاہد کو 15 ٹیسٹ اور 130 فرسٹ کلاس میچز کا تجربہ رکھنے والے شاہد نذیر پر ترجیح دی گئی۔
دو ٹیسٹ، 149 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے محمد سلمان پر وکٹ کیپنگ اور فیلڈنگ کوچ کی تعیناتی میں ایک ٹیسٹ اور 66 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے متنازعہ عتیق الزمان کو ترجیح دی گئی ہے۔ دس سال سے کرکٹ سے دور ٹی وی چینلز پر تبصرے کرنے والے 54 سالہ غلام علی کو نو ٹیسٹ اور 156 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے رانا نوید الحسن پر ترجیح دی گئی جبکہ رانا نوید الحسن اور محمد سلمان طویل عرصے سے کوچنگ سے منسلک ہیں۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ندیم خان، ہیڈ آف انٹر نیشنل ڈیویلپمنٹ ثقلین مشتاق، فاسٹ باولنگ کوچ محمد زاہد کے علاوہ وکٹ کیپنگ اور فیلڈنگ کوچ عتیق الزمان بھی برطانوی شہریت کے حامل ہیں۔ قائد اعظم ٹرافی کے چیمپئن کوچ اعجاز جونئیر اور تجر بہ کار کوچ کبیر خان کو بھی میرٹ سے ہٹ کر ہٹایا گیا۔
اس ساری صورت حال پر ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ کوچز کی تعیناتی ایک مکمل اور شفاف عمل کے ذریعے کی گئی ہے۔ کوچز کے تجربے کے ساتھ ساتھ پانچ مختلف اسیسمنٹس کے بعد کوچز کی تعیناتی کی گئی۔