( عرفان ملک ) محکمہ پولیس کے سربراہ کی انتظامی کمزوری، آئی جی پنجاب کا وزیراعلی کو بھجوائی گئی رپورٹ میں اعتراف، آئی جی پنجاب نے فری رجسٹریشن نہ ہونے کو جرائم بڑھنے کا سبب قراردے دیا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پولیس کو گاڑیوں کی خریداری اور مینٹیننس کے لیے تین ارب 18 کروڑ کے اضافی فنڈز جاری ہوئے، لیکن لاہور سمیت پنجاب بھر میں جرائم گذشتہ سالوں کی نسبت بڑھے۔ گھروں اور دکانوں میں ڈاکووں کی لوٹ مار کے واقعات میں 11 فیصد اضافہ ہوا، قتل کے واقعات میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ ہوا۔ دو ہزار انیس میں 2 ہزار436 افراد قتل ہوئے جبکہ 2020 میں 2 ہزار 593 افراد قتل ہوئے۔
وزیراعلیٰ کو بھجوائی جانے والی رپورٹ میں یہ تاثر دیا گیا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں آنے والے سابق آئی جیز ایف آئی آر کی فری رجسٹریشن نہیں کراتے تھے، جسکی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہوا۔ موجودہ آئی جی کے دور میں جرائم میں اضافہ پنجاب حکومت کے انتظامی امورمیں دلچسپی کی عکاس ہے۔